Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک رکن اسمبلی کی حکومت سے علیحدگی، اسرائیلی وزیراعظم نے اکثریت کھو دی

نفتالی بینٹ نے سابق اسرائیلی وزیراعظم کی 12 برس سے قائم حکومت کا خاتمہ کیا (فوٹو اے ایف پی)
اسرائیلی پارلیمان کی ایک رکن مذہبی جھگڑے کی بنیاد پر بدھ کو حکومت  سے علیحدہ ہو گئیں جس کے بعد حکومت پارلیمنٹ میں اکثریت کھو چکی ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق عدت سلمان کی رخصتی کے بعد تقریباً ایک برس پہلے تشکیل پانے والی حکومت کو دوبارہ الیکشن کی طرف جانا پڑ سکتا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینٹ وزیراعظم تو رہیں گے، لیکن ان کی 60 ممبران پر مشتمل حکومت 120 ارکان کے پارلیمان میں معلق رہے گی۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت چھوڑنے والی رکن کا تعلق نفتالی بینٹ کی مذہبی جماعت یمینا پارٹی سے ہے۔ انہوں نے سرکاری ہسپتالوں میں خمیر سے تیار شدہ خوراک کی تقسیم کی مخالفت کی تھی جو یہودی عقائد کے برخلاف تھی۔
اسرائیلی حکومت کے اتحاد میں اسلام پسند، سخت گیر قوم پرست اور لبرلز سمیت آٹھ سیاسی جماعتیں شامل تھیں۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ اپوزیشن کے پاس اتنی حمایت ہے کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک پیش کر سکے اور تین برس میں پانچویں مرتبہ الیکشن کروا سکے۔
عدت سلمان کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی ریاست کے یہودی تشخص کو نقصان پہنچانے میں مددگار نہیں بن سکتیں اور وہ دائیں بازو کی حکومت تشکیل دینے میں مدد دیں گی۔
اسرائیل میں گذشتہ دو برس کے اندر چار مرتبہ الیکشن ہو چکے ہیں۔ گذشتہ برس ایک غیر فطری اتحاد بنا کر نفتالی بینٹ نے سابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کی 12 برس سے قائم حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔
اپوزیشن لیڈر نتن یاہو نے عدت سلمان کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کی ’گھر واپسی‘ کا خیر مقدم کیا ہے۔

شیئر: