Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کا لداخ میں چینی ہیکروں کا حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ

انڈیا اور چین کے تعلقات 2020 میں لداخ میں ہونے والے خونریز تصادم کے بعد کشیدگی کا شکار ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے متنازع علاقے لداخ میں بجلی کی ترسیل کے نظام پر چینی ہیکروں کے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈیا کے وزیر توانائی آر کے سنگھ نے جمعرات کو نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’چینی ہیکرز نے دو دفعہ لداخ کے قریب بجلی کی ترسیل کے نظام کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔‘
 آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دو بڑے ممالک کے تعلقات 2020 میں لداخ میں ہونے والے خونریز تصادم کے بعد کشیدگی کا شکار ہیں۔ اس تصادم میں 20 انڈین اور چار چینی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
انڈین وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ انڈیا نے ایسے حملوں کے سدباب کے لیے ’دفاعی سسٹمز‘ نصب کر رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ نئی دہلی کے دعوے سے ایک روز قبل امریکہ کی ایک انٹیلی جنس فرم ’ریکارڈڈ فیوچر‘ نے کہا تھا کہ مشتبہ چینی ہیکروں نے حالیہ مہینوں میں کم از کم سات دفعہ انڈیا کے توانائی کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
’ریکارڈڈ فیوچر‘ کے مطابق ’ان حملوں میں گرڈ کنٹرول کے آپریشنز اور بجلی کی ترسیل کے نظام کو نشانہ بنایا گیا۔ حملوں کا مرکز انڈیا اور چین کے درمیان لداخ کا متنازع علاقہ تھا۔‘
انٹیلی جنس فرم ’ریکارڈڈ فیوچر‘  کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی رپورٹ شائع کرنے سے پہلے ہی انڈین حکام کو ان حملوں کے حوالے سے خبردار کر دیا تھا۔
دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے انڈین انفراسٹرکچر پر حملوں کی تردید کی ہے۔
بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قانون کے مطابق ہیکنگ کی تمام اقسام کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔‘
’ہم اس طرح کی سرگرمیوں کی کبھی بھی حمایت یا حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔‘

شیئر: