Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی محکمہ خارجہ کی عمران خان کے الزامات کی ایک بار پھر تردید

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ’ہم پاکستان کے آئینی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔‘ (فوٹو: گیٹی امیجز)
امریکہ نے وزیراعظم عمران خان کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ان میں بالکل کوئی صداقت نہیں ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے ان الزامات کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ امریکہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جیلینا پورٹر سے جمعے کو پریس بریفنگ میں سوال کیا گیا کہ ’پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ ان کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ وہ اس پر کیا تبصرہ کریں گی؟‘
جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’میں دو ٹوک الفاظ میں کہتی ہوں کہ ان الزامات میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان نے بتایا کہ ’ہم پیش رفت کا جائزہ لیتے ہیں اور ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام اور حمایت کرتے ہیں۔‘
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’میں ایک بار پھر کہوں گی کہ یہ الزامات بالکل درست نہیں ہیں۔‘
وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز جمعے کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کے سفیر کی امریکی حکام سے ملاقات ہوئی۔ ایک امریکی عہدیدار نے ہمارے سفیر سے کہا کہ عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس امریکی عہدیدار نے کہا کہ اگر عمران خان اس عدم اعتماد سے بچ جاتا ہے تو اس سے پاکستان کو نقصان ہوگا، اگر وہ ہٹ جاتا ہے تو پاکستان کو معاف کیا جا سکتا ہے۔ یعنی اس امریکی عہدیدار کو پتا تھا کہ اس کے بعد کس نے آنا ہے۔‘
یاد رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 27 مارچ کے جلسے میں حکومت کے خلاف ’عالمی سازش‘ کا مبینہ دھمکی آمیز خط موصول ہونے کا دعوی کیا گیا تھا۔

شیئر: