Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بیرونی مداخلت پر مجرم کو وزیراعظم بنانے کے عمل کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں‘

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے رہے ہیں۔
پیر کو سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’جس آدمی پر 16 ارب کا ایک اور آٹھ ارب کی کرپشن کا دوسرا کیس ہو، اس آدمی کو بطور وزیراعظم سیلیکٹ یا الیکٹ کیا جائے تو اس سے بڑی ملک کی توہین کوئی اور نہیں ہو سکتی۔’
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عمران خٹک نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'عمران خان نے تمام ارکان اسمبلی کو بغور سننا، بعض ارکان نے استعفوں کو اپوزیشن کے لیے واک اوور قرار دیا اور کہا کہ ضمنی انتخابات کے بعد حکومت دو تہائی اکثریت آجائے گی تاہم عمران خان نے تمام ارکان کو سننے کے بعد ایک جارحانہ خطاب کیا اور ارکان کو کہا مجھے علم ہے کہ استعفوں کا فیصلہ سیاسی نہیں ہے لیکن ہمارا موقف سیاسی نہیں اصولی ہے۔ ‘
عمران خان نے کہا کہ 'زمینی حقائق یہی ہیں کہ اپوزیشن کہ لیے میدان نہ چھوڑا جائے لیکن ہمارا موقف سیاسی نہیں، ہم کیسے بیرونی مداخلت پر مجرم کو وزیراعظم بنانے کے عمل کا حصہ بن سکتے ہیں۔' 
عمران خان نے کہا کہ ' میں آپ کی رائے میرے لیے قابل احترام اگر کوئی مستعفی نہیں ہونا چاہتا تو کسی کو مجبور نہیں کریں گے لیکن میں اگر میں اکیلا بھی رہ گیا تو میں مستعفی ہو جاؤں گا۔'
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، فخر امام سمیت دیگر ارکان نے مستعفی ہونے کی مخالفت کی جبکہ مراد سعید، فواد چوہدری، شیریں مزاری اور پرویز خٹک سمیت اکثریتی ارکان اسمبلی نے استعفوں کی حمایت کی۔
سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی نے بتایا کہ ’قومی اسمبلی سے استعفے پر طویل بحث کی گئی اور دونوں موقف بغور سننے کے بعد فیصلہ چیئرمین تحریک انصاف کے سپرد کیا گیا جنہوں نے بعدازاں اعلان کیا کہ ہم آج ہی مستعفی ہونے جا رہے ہیں۔‘
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے 120 سے زائد ارکان نے شرکت کی۔
سابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت صرف قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صوبائی اسمبلی سے استعفوں کے بارے میں بعد میں غور کیا جائے گا۔‘

شیئر: