Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپین کے وزیراعظم کو قتل کی دھمکی دینے والے شخص کو قید

عدالت کے مطابق ’مینوئل موریلو نے کئی موقعوں پر وزیراعظم کی جان لینے کا ارادہ ظاہر کیا (فوٹو: ڈیلی میل)
سپین کی ایک عدالت نے منگل کو وزیراعظم پیدرو سانچیز کو قتل کی دھمکی دینے والے شخص کو ساڑھے سات برس قید کی سزا سنائی ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ’مینوئل موریلو سانچیز نامی 65 سالہ شخص کو ستمبر 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا جو ایک سکیورٹی گارڈ ہیں۔‘
عدالتی فیصلے کے مطابق ’انہوں نے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ایک واٹس ایپ گروپ میں ایسے پیغامات بھیجے تھے جس پر پولیس نے ایکشن لیا تھا۔‘
فیصلے میں کہا گیا کہ ’انہوں نے واٹس ایپ گروپ کے ممبران سے کہا کہ انہیں وزیراعظم کے اس منصوبے پر غصہ تھا جس کے تحت وہ سابق ڈکٹیٹر فرانسسکو فرانکو کی قبر کشائی کروانا چاہتے تھے۔ سپین کی حکومت نے یہ اقدام اکتوبر 2019 میں کیا۔‘
عدالت کے فیصلے کے مطابق انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ’ہم انہیں جنرل اسیمو کی بے عزتی نہیں کرنے دیں گے۔ اگر ضرورت پڑی تو میں مسلح ہو کر فرانکو کے مقبرے میں بیٹھوں گا اور اگر وہ نزدیک آئے تو انہیں شوٹ کر دوں گا۔‘
عدالت کے مطابق ’مینوئل موریلو نے کئی مواقع پر وزیراعظم کی جان لینے کا ارادہ ظاہر کیا تاکہ سپین کی سیاسی صورتحال میں تبدیلی لائی جا سکے، اور گروپ ممبران سے منصوبے کو مکمل کرنے کےلیے مدد بھی مانگی۔‘
’جب وہ گرفتار ہوئے تو پولیس نے ان کے قبضے سے اسلحہ و بارود برآمد کیا۔‘
عدالت نے مینوئل موریلو کے اس موقف کو رد کیا کہ جب انہوں نے وزیراعظم کو دھمکی دی تو وہ نشے میں تھے۔

شیئر: