Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر قانونی تارکین کے خلاف مہم ،ایک ہفتے میں مزید 13 ہزار سے زیادہ گرفتار

غیر قانونی تارکین کے خلاف مہم کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے ہیں( فوٹو سبق)
سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف مہم جاری ہے اور اس کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔ ایک ہفتے میں مزید 13 ہزار سے زیادہ غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بنی حسن پولیس کے ڈائریکٹر کرنل عائض القحطانی نے کہا ہے کہ’ اقامہ اور روزگار قوانین کی خلاف ورزی  کرنے  والوں سے بھرپور طریقے سےنمٹا جا رہا ہے اور اس کے نتائج سامنے آنے لگے ہیں‘۔ 
الاخباریہ چینل کے پروگرام ’120‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’ امن و امان کے استحکام اور بدامنی کے خاتمے میں سعودی شہریوں کا حصہ بہت بڑا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ ہر شہری ملک کا سپاہی ہے‘۔ 
علاوہ ازیں سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ’8 سے 13 اپریل 2022 تک مملکت کے تمام علاقوں میں مشترکہ سیکیورٹی آپریشن کیا۔ اس کے اہم نتائج برآمد ہوئے ہیں‘۔
اس دوران تمام  ریجنز سے 13 ہزار265 غیرقانونی تارکین کوگرفتا رکیا گیا ہے۔ ان میں سے 8 ہزار 490 اقامہ قانون، 3 ہزار147 سرحدی امن قانون اور ایک ہزار 628 قانون محنت کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے۔ 
مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 337 افراد کو حراست میں لیا گیا، ان میں  39 فیصد یمنی، 39 فیصد ایتھوپین اور 22 فیصد دیگر ملکوں کے تھے۔
علاوہ ازیں 34 ایسے افراد کوبھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور چھپانے کی کوششوں میں ملوث 9 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ’ 93 ہزار877 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 88 ہزار70 مرد اور 5 ہزار807 خواتین ہیں‘۔ 
81 ہزار 853 کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارتخانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 27 ہزار 7 کے سفر کی کارروائی مکمل کی جارہی ہے۔ 12 ہزار 261 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 

غیر قانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانونا جرم ہے(فوٹو ایس پی اے)

واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانونا جرم ہے۔ اس پر سخت اور مختلف سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیر قانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کرلیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔

شیئر: