Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تشدد کے سلسلے کو روک دیں‘، امریکہ کا اسرائیل اور فلسطین پر زور

غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی حملے کے بعد آگ لگی ہوئی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ’تشدد کے سلسلے کا خاتمہ‘ کریں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حالیہ دنوں میں فلسطین میں دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی میں تیزی سے اضافے کے بعد منگل کو امریکی وزیر خارجہ کا بیان سامنے آیا۔
امریکہ محکمہ خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلنکن نے فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیل کے وزیراعظم یائر لاپڈ سے الگ الگ فون کالز پر گفتگو اس بات پر زور دیا کہ ’اسرائیلی و فلسطینیوں کے لیے تشدد کے سلسلے کے خاتمے کے لیے کام کرنا نہایت اہم ہے۔ اسرائیل، مغربی کنارے اور غزہ میں تحمل کا مظاہرہ کر کے ایسے اقدامات سے دور رہا جائے جن سے کشیدگی بڑھے۔‘
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کو یروشلم میں عبادت کرنے کی آزادی کو یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے’سینکڑوں اسلامی شدت پسندوں‘ پر الزام عائد کیا کہ وہ تشدد اور غلط معلومات پھیلانے میں ملوث ہیں جس سے کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
ٹوئٹر پر اسرائیل کے وزیراعظم نے لکھا کہ ’میں نے وزیر خارجہ بلنکن کو بتایا کہ تشدد کی حمایت کو برداشت نہیں کریں گے، اور میں نے یروشلم میں امن واپس لانے کے لیے عالمی حمایت کی ضرورت پر زور دیا۔‘

جمعے کو مسجد اقصیٰ کے احاطے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس میں تصادم ہوا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

فلسطینی نیوز ایجنسی وافا کے مطابق صدر محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز اور شہریوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر ’ظالمانہ حملے‘ اور فلسطینی گاؤں اور قصبوں پر اسرائیلی قبضے حالات کو تباہ کن اور ناقابل برداشت نتائج کی طرف لے جائیں گے۔
خیال رہے کہ جمعے کو مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی پولیس کے ساتھ تشدد کے واقعات میں 152 فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: