Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں گائے کے گوبر سے سموگ کیسے ختم ہوگی؟

انڈیا کے دیہی علاقوں میں گوبر کو خشک کر کے بطور ایندھن استعمال کیا جاتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں مویشیوں کے گوبر کو توانائی کی پیداوار کے لیے استعمال کرنے کے منصوبوں پر کام کے آغاز سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ اب سموگ ختم ہو جائے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہندو اکثریت کے حامل ملک انڈیا میں گائے کو تقدس کا درجہ حاصل ہے جبکہ دیہاتوں میں گائے سمیت دیگر مویشیوں کا استعمال بار برداری کے جانور کے طور پر بھی ہوتا ہے۔
انڈیا کے دیہی علاقوں میں مویشیوں کے دھوپ میں خشک کیے گئے گوبر کو ایندھن کے طور پر جلانے کی روایت طویل عرصے سے چلی آ رہی ہے۔ حکومت نے گوبر کے اس طرح کے استعمال کو کم کرنے کے لیے گیس سیلنڈز پر رعایت دینے جیسے اقدامات بھی اٹھائے تھے لیکن یہ سلسلہ ابھی تک رکا نہیں ہے۔
اب وسطی انڈیا کے شہر اندور کے نواح میں واقع دیہاتوں کے لوگوں کو توانائی کے ایک آزمائشی منصوبے کے لیے اپنے مویشیوں کے گوبر کے بدلے پرکشش معاوضہ دیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت شہر کی بجلی کی طلب کو پورا کیا جائے گا۔
اندور کے قریب واقع ایک گاؤں کے  46 سالہ کسان سریش سیسودیا نے اے ایف پی کو بتایا کہ’ ہمارے پاس اچھی کوالٹی کا گوبر ہوتا ہے اور اسے صاف رکھنے کی ہم پوری کوشش کرتے ہیں تاکہ اچھے دام مل سکیں۔‘
سریش سیسودیا اب تک گوبر کے درجنوں ٹرک فروخت کر چکے ہیں۔ انہیں ایک کھیپ کے بدلے 235 ڈالرز قیمت ملتی ہے۔ یہ رقم انڈیا کے ایک کسان کی اوسط ماہانہ آمدن سے زیادہ ہے۔
سیسودیا کے فارم میں 50 مویشی ہیں۔ اس سے قبل وہ گوبر کھاد کے طور پر استعمال کے لیے فروخت کرتے تھے لیکن اب وہ پرامید ہیں کہ انہیں اپنی آمدن کا نسبتاً مستحکم متبادل مل گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسان چھ ماہ یا ایک سال میں ایک مرتبہ گوبر اٹھاتے ہیں اور کچھ موسم ایسے بھی ہوتے ہیں کہ وہ اسے جمع نہیں کر پاتے۔
’لیکن بجلی کا یہ پلانٹ ہمیں مستحکم آمدن دے سکتا ہے۔‘
خیال رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے فروری میں اس بائیو ماس پلانٹ کا افتتاح کیا تھا۔ دیگر کئی کنبوں کی طرح سریش کا خاندان بھی اب اس ’گوبر دھان‘ سے مستفید ہو رہا ہے۔
ہندی زبان میں گوبر دھان گوبر سے حاصل ہونے والی رقم کو کہا جاتا ہے۔

اندرور کے نواحی دیہاتوں میں مویشیوں کے باڑوں سے گوبر پلانٹ تک پہنچایا جاتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اندرور کے نواحی دیہاتوں میں مویشیوں کے باڑوں سے گوبر پلانٹ تک پہنچایا جاتا ہے جہاں اسے دیگر گھریلو فضلے کے ساتھ ملا کر آتش گیر میتھین گیس اور کھاد کے لیے استعمال ہونے والا قدرتی مواد بنایا جاتا ہے۔
پلانٹ کے انتظامی امور کے سربراہ نتیش کمار ترپاٹھی کا کہنا ہے کہ ’اس پلانٹ سے پیدا ہونے والی توانائی کا نصف اندور میں چلنے والی بسوں میں استعمال ہوتا ہے جبکہ باقی کارخانوں کو فروخت کر دیا جاتا ہے۔‘

شیئر: