Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک سال بعد کورونا کے صرف 29 فیصد مریض مکمل صحت یاب، تحقیق

تحیقق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کے صحتیاب ہونے امکانات 33 فیصد کم ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایک برطانوی تحقیق کے مطابق ہسپتال میں داخل ہونے کے ایک سال بعد بھی کورونا وائرس کے صرف 29 فیصد مریض مکمل طور پر صحت یاب ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانوی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال میں داخل ہونے کے ایک سال بعد بھی کورونا سے متاثر چار میں سے ایک مریض بھی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوا۔
تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ طویل عرصے تک کورونا سے متاثر رہنا ایک معمول کی چیز بھی بن سکتی ہے۔
اس تحقیق میں 23 سو افراد نے حصہ لیا۔ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کے کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے امکانات 33 فیصد کم ہیں۔
موٹاپے کے شکار افراد کی کورونا سے مکمل صحت یابی کے امکانات نصف ہیں اور جن لوگوں کو میکینکل وینٹیلیشن کی ضرورت تھی ان کے بحال ہونے امکانات 58 فیصد رہے۔
اس تحقیق میں مارچ 2020 اور اپریل 2021 کے درمیان 39 برطانوی ہسپتالوں سے ڈسچارج ہونے والے کورونا کے مریضوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق کے مطابق ان میں سے 807 افراد پانچ ماہ اور ایک سال بعد صحت یاب ہوئے۔
ان میں صرف 26 فیصد افراد پانچ ماہ بعد مکمل صحت یاب ہوئے اور ایک سال بعد یہ تعداد میں بڑھ کر صرف 28.9 فیصد تک پہنچ گئی۔

تحقیق کے مطابق اس میں صرف 26 فیصد افراد پانچ ماہ بعد مکمل صحت یاب ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

طبی جریدے لینسٹ ریسپائریٹری میڈسن جرنل میں یہ تحقیق شائع ہوئی ہے۔
تحقیق میں حصہ لینے والے ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ریسرچ کے ریچل ایونز کا کہنا ہے کہ کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد عام علامات میں تھکاوٹ، پٹھوں میں درد، نیند میں کمی اور سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔
یہ تحقیق یورپی کانگریس آف کلینیکل مائیکرو بائیولوجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیز میں پیش کی جائے گی۔
کورونا وائرس سے صحت یاب مریضوں پر تحقیق جاری رہے گی اور ان کی صحت کی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

شیئر: