Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میں آنکھیں بند کر کے پراسیس کو مکمل نہیں کر سکتا: گورنر پنجاب کا صدر کو خط

گورنر پنجاب نے حمزہ شہباز سے وزیر اعلیٰ کا حلف لینے سے انکار کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے گورنر عمر سرفراز چیمہ نے صدر مملکت کو ایک تفصیلی خط لکھا ہے جس میں انہوں نے نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا حلف نہ لینے کی وجوہات بیان کی ہیں۔
چھ صفحات پر مبنی اس خط میں انہوں نے صدر مملکت عارف علوی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ صوبے میں اس وقت سے آئینی بحران جاری ہے جب وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے اپنے عہدے سے متنازع استفعی دیا تھا۔  
انہوں نے لکھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا عہدہ آئینی ہے اور بہت ہی زیادہ احتیاط کا متقاضی ہے۔
’میں بطور گورنر نئے وزیر اعلیٰ کا حلف لینے سے گریز کر رہا ہوں جس کی میرے پاس آئینی وجوہات ہیں۔‘  
گورنر عمر سرفراز نے مزید لکھا کہ ’لاہور ہائی کورٹ میں دائر پیٹیشن کے فیصلے کے پیرا گراف چار کے تحت یہ معاملہ آپ کو سونپا گیا ہے بلکہ ایک طریقے سے حکم دیا گیا ہے کہ میرے حلف نہ لینے کی وجوہات کو آپ ریکارڈ کریں۔ میرے خیال میں یہ ایک درست بات نہیں ہے۔‘  
اپنی وجوہات تحریر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’ہائی کورٹ نے جب وزیراعلیٰ کے انتخاب کا حکم دیا تو اس میں لکھا کہ اس انتخاب کو آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے مکمل کیا جائے۔ جبکہ ڈپٹی سپیکر کو یہ آئینی عمل پورا کرنے کے لیے پورے طرح اختیارات دیے گئے۔‘  
خط میں گورنر نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے متعلق آئینی شقوں اور رولز کو لکھنے کے بعد ایک پیراگراف میں بتایا کہ ’اسمبلی میں ہونے والے انتخاب میں زیادہ ساری قانونی موشگافیاں پائی گئیں جو آئین کی منشا پر پورا نہیں اترتیں اور اس حوالے سے میڈیا پر دستیاب فوٹیجز کا سہارا لیا جا سکتا ہے۔‘  

لاہو ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ حلف نہ لینے کی وجوہات صدر پاکستان کو بیان کی جائیں۔ فوٹو: وکیپیڈیا

انہوں نے لکھا کہ ’ہائی کورٹ نے جس طرح اپنے فیصلے میں انتخاب کروانے کا حکم دیا اس پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ میں آنکھیں بند کر کے پراسیس کو مکمل نہیں کر سکتا۔‘  
گورنر عمر چیمہ کے مطابق سیکرٹری اسمبلی کی رپورٹ اس حوالے سے ایک ثبوت ہے کہ کیسے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے عمل کو ایک غیر آئینی طریقے سے کیا گیا۔
’میں اس غیر آئینی عمل کا حصہ نہیں بن سکتا لہذا آپ کی مداخلت کا مرہون منت ہوں۔ ایک تو عثمان بزدار کے استعفے کی قانونی حیثیت پر راہنمائی فرمائیں اور دوسرا پنجاب اسمبلی میں نئے وزیر اعلی کے انتخاب کے لیے درپیش صورت سے نکلنے کے لیے کیا ایکشن لینا چاہیے اس حوالے سے بھی راہنمائی کی جائے۔‘  
خیال رہے کہ گورنر پنجاب عمر چیمہ نے یہ خط ایسے وقت میں تحریر کیا ہے جب وہ خود علالت کے باعث لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ڈاکٹروں کے مطابق ان کے گردے متاثر ہوئے ہیں۔

شیئر: