Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی مصور عبدالحلیم رضوی کو شاندار خراج عقیدت

فن کے دلدادہ اور چاہنے والوں کے دلوں میں آج بھی وہ زندہ ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر
معروف سعودی مصور اور مجسمہ ساز عبد الحلیم رضوی کی زندگی اور میراث کو جدہ میں ہونے والی ایک تقریب میں شاندار خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق  اس تقریب  میں عبدالحلیم رضوی کے خاندان کے افراد ، دوست احباب، ساتھی فنکاراور فن کی دنیا کی سرکردہ شخصیات سعودی جدید آرٹ کے بانی کو خراج پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

 عبدالحلیم رضوی نے فنون لطیفہ کے نگران کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی مصورعبد الحلیم رضوی کا انتقال 2006 میں ہوا لیکن فن کے دلدادہ اور چاہنے والوں کے دلوں میں آج بھی وہ زندہ ہیں۔
سعودی عربین سوسائٹی فار کلچراینڈ آرٹس کے تعاون سے  ہونے والی اس تقریب کی میزبانی مصور کی بیٹی ڈاکٹر مہا رضوی نے کی۔
تقریب  میں دکھائی جانیوالی نمائش کےعلاوہ ایک دستاویزی فلم پیش کی گئی جس میں مصور کی زندگی اور ہنر کے بارے میں اظہارخیال کیا گیا۔
اس موقع پر مہا رضوی نے بتایا کہ میرے والد کے انتقال کے باعث جہاں ہمارے دل بوجھل ہیں وہاں اس بات کی خوشی ہے کہ ان کی میراث زندہ ہے۔
مصور کے آرٹ کے نمونوں کی حیرت انگیز نمائش میں ان کی زندگی کے قابل ذکر تغرے رکھے گئے ہیں جو ان کی آرٹ کے شعبے میں بھرپور کاوش ہے۔

 والدہ نے ہی اپنے بیٹے کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا۔ فوٹو ڈبلیو آر ڈی آرٹ

اس موقع پر کلچر اینڈ آرٹ سوسائٹی کے صدر محمد الصبیح نے کہا کہ فن ان کی زندگی کا ایک بڑا  اہم حصہ تھا اور ان کی میراث کو ہم زیادہ سے زیادہ یاد رکھنا چاہتے تھے۔
مصور عبدالحلیم رضوی ایسی شخصیت ہے جنہیں سعودی آرٹ کی تاریخ میں ایک اہم شخصیت کے طور پر ہمیشہ  یاد رکھا جائے گا۔
عبدالحلیم رضوی 1939 میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ ان کی والدہ بھی مصورہ تھیں اور ان کی والدہ نے ہی اپنے بیٹے کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا اور اس شاندار  فن کو آگے بڑھانے کی ترغیب دی۔
1950 کی دہائی کے وسط میں انہوں نے ہائی سکول میں تعلیم کے دوران اپنا پہلا باضابطہ پینٹنگ مقابلہ جیتا اور1961 میں فنون لطیفہ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اٹلی کے شہر روم چلے گئے۔
سعودی عرب میں واپس آنے کے فورا بعد  انہوں نے ریاض میں آرٹ ٹیچر کے طور پر کام کیا۔جس کے بعد1968 سے 1974 تک جدہ سینٹر فار فائن آرٹس کے ڈائریکٹر رہے۔
مصورعبدالحلیم رضوی نے 1980 اور 1992 کے درمیان جدہ میں ثقافت اور فنون لطیفہ کے نگران کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
 

شیئر: