Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیل الرحمان کی ماہرہ خان پر تنقید، ’یہ نہ ہوتیں تو ڈرامہ دیکھنا کس نےتھا‘

خلیل الرحمان قمر نے لکھا کہ ’انہیں اپنے ڈرامے میں ماہرہ خان کو کاسٹ کرنے کا زندگی بھر غم رہے گا‘ (فائل فوٹو: انسٹاگرام)
 جب اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے سپرہٹ ڈرامے ’صدقے تمہارے‘ کا ایک کلپ انسٹاگرام پر شیئر کیا تو شاید انہیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ جہاں یہ (کلپ) ان کی یادیں تازہ کرے گا وہیں ڈرامے کے مصنف خلیل الرحمان قمر کو ان کی ’غلطی‘ کا پھر سے احساس بھی دلائے گا۔
یہ تو آپ سب کو یاد ہی ہوگا کہ پچھلے سال خلیل الرحمان قمر نے ایک انٹرویو میں ماہرہ خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’زندگی بھر اس بات کا غم رہے گا کہ انہوں نے میری زندگی کا سیریل کیا اور اس میں یہ ہیروئن تھیں۔‘
اگرچہ اس وقت خلیل الرحمان قمر نے اپنی اس تنقید کی وجہ تو نہیں بتائی تھی لیکن لوگوں نے قیاس آرائیاں شروع کردی تھیں کہ شاید وہ ماہرہ خان کی اداکاری سے خوش نہیں۔
اب جب ’صدقے تمہارے‘ کی لیڈ اداکارہ نے اپنے اس ڈرامے کا کلپ شیئر کیا تو خلیل الرحمان قمر نے بدھ کو ٹوئٹر پر اپنا وہی بیان دوبارہ دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ خود کو کوستا رہوں گا کہ میں نے ’صدقے تمہارے‘ کے مقدس کردار کے لیے انہیں کاسٹ کیا۔‘
خلیل الرحمان قمر کی اس ٹویٹ پر دیکھتے ہی دیکھتے تبصروں کا تانتا بندھ گیا۔ کسی نے ’ٹاپ اداکارہ‘ کے خلاف اس بیان پر حیرانی کا اظہار کیا تو کوئی ان سے متفق دکھائی دیا۔
کچھ یہ سوال کرتے نظر آئے کہ آخر ایسی کیا وجہ ہے کہ وہ ماہرہ پر سیخ پا ہیں؟ کچھ ہی دیر بعد انہوں نے ماہرہ خان کی ایک پرانی ٹویٹ کا سکرین شاٹ شیئر کر کے یہ معمہ حل کردیا۔
اپنی اس ٹویٹ میں ماہرہ خان نے تجزیہ کار ماروی سرمد کے ساتھ سخت جملوں کے تبادلے پر خلیل الرحمان پر تنقید کی تھی۔
خلیل الرحمان نے اس سکرین شاٹ کے ساتھ لکھا کہ ’یہ ہے اس عورت کی وہ ٹویٹ جو اس نے ماروی سرمد کے ساتھ ہونے والے واقعے کے اگلے دن کی تھا۔ میں ان کا بے حد احترام کرتا تھا لیکن ان کی زبان اور گھٹیاپن مجھے مرتے دم تک نہیں بھولے گا۔‘
خلیل الرحمان قمر کی اس وضاحتی ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین کے درمیان ’عورت مارچ‘ کے حوالے سے بحث چھڑ گئی اور ان کی رائے منقسم دکھائی دی۔
بعض صارفین کے خیال میں ماہرہ خان کی ٹویٹ میں کچھ بھی ’غیرمناسب‘ نہیں تھا جبکہ کئی ایسے بھی تھے جو خیل الرحمان کے دفاع میں سامنے آئے۔
کچھ صارفین نے خلیل الرحمان کو ’پرانی باتیں بھول کر آگے بڑھنے‘ کی نصیحت بھی کر ڈالی۔

ڈاکٹر صبا چوہدری نامی صارف نے لکھا کہ ’دُکھ تو ہوتا ہے سر، ایسی بدتمیزی ہمیشہ کے لیے یاد رہ جاتی ہے۔ پھر آپ کو کام آپ کی قابلیت پر ملتا ہے۔ ابھی تک لکھ ہی نہیں سکا کوئی آپ جیسا فقرہ۔‘

ایک اور صارف غلام عباس نے لکھا کہ ’سر آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ براہ مہربانی ایسے لوگوں کو نظر انداز کیجیے اور ہم آپ کے ایک اور شاندار ڈرامے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اپنے مداحوں کو ایک اور خوش گوار سرپرائز دیں۔‘

ٹوئٹر صارف اسما علی زین نے لکھا کہ ’آپ کیا سوچتے ہیں کوئی اس کی پروا نہیں کرتا اور انہوں نے کچھ بھی اشتعال انگیز نہیں کہا۔‘

ایک اور صارف محمد ذیشان نظامی نے لکھا کہ ’اخلاقیات کا درس جو دوسروں کو دیتے ہیں کاش ہم اس پر خود بھی عمل کر سکیں۔ اس خاتون میں جتنی بھی شخصی خامیاں ہوں پھر بھی آپ کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ آپ یوں پرسنلی ٹارگٹ کریں۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘یہ نہ ہوتیں اس کردار میں تو یہ فلمی سا ڈرامہ دیکھنا کس نے تھا؟‘

ایبسلوٹلی ناٹ کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’شاید آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں لیکن اس دنیا میں کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہے۔ اگر انہوں نے آپ کے ساتھ کچھ غلط کیا ہے تو آپ کو ان سے بات کرنی چاہیے نہ کہ پبلک فارم پر ان کی تضحیک کرنی چاہیے۔ وہ ایک اچھی اداکارہ ہیں اور آپ ایک اچھے مصنف۔ یہ آپ کو زیب نہیں دیتا سر۔‘

شیئر: