Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی حکومت کی صنعاء میں پاسپورٹ آفس کھولنے کی تجویز

حوثی پیشکش پر راضی ہوں تو یہاں پاسپورٹ آفس دس دن میں فعال ہو سکتا ہے۔ فوٹو روئٹرز
یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت نے حوثیوں کے زیر کنٹرول شہر صنعاء اور دیگرعلاقوں میں سرکاری پاسپورٹ دفاتر کھولنے کی تجویز دی ہے تاکہ شہریوں کو سفری دستاویزات تک رسائی حاصل ہو سکے۔
عرب نیوز کے مطابق صنعاء میں پاسپورٹ دفاتر کھلنے سےعسکریت پسند گروپ کے زیر کنٹرول علاقے سے کمرشل پروازوں پر تعطل ختم ہو سکتا ہے۔

کمرشل پرواز کے التوا سے طبی امداد کے منتظر افراد میں غم وغصہ پایا گیا ۔ فوٹو عرب نیوز

اتوار کو صنعاء ائیرپورٹ سے عمان کے لیے پہلی کمرشل پرواز کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا جب ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے درجنوں مسافروں کو غیر مصدقہ پاسپورٹوں کے ساتھ سفر کرانے کی کوشش کی۔
صنعاء کی تسلیم شدہ حکومت نے حوثیوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ لبنان اور ایران کے فوجی ماہرین اور جنگجوؤں کو جعلی پاسپورٹ فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ ملک چھوڑ سکیں۔
واضح رہے کہ حوثیوں نے طیارے میں سوار104 مسافروں کو صنعاء سے جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا اور60 افراد کو اپنےعلاقوں میں جاری کردہ دستاویزات کے ساتھ  سفر کرانے  پر اصرار کیا تھا۔

یمنی فوج اور حوثیوں نے تمام محاذوں پر لڑائی بند کرنے پر اتفاق کیا۔ فوٹو عرب نیوز

یمن کے وزیر اطلاعات، ثقافت اور سیاحت معمر العریانی نے تجویز پیش کی ہےکہ اقوام متحدہ کے یمن میں ایلچی کے دفتر کے ساتھ مل کر ان کی حکومت صنعاء ائیرپورٹ پر نیا پاسپورٹ دفتر کھولے گی تا کہ اس تعطل کا خاتمہ ہو سکے۔
یمنی وزیر نے کہا کہ اگر حوثی اس پیشکش پر راضی ہو جائیں تو یہ دفتر دس دن میں مکمل طور پر فعال ہو سکتا ہے۔
حکومت حوثی علاقے سے سفری دستاویزات کے حصول کے لیے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خصوصی بوتھ بھی فراہم کرے گی۔
معمر العریانی نے حوثیوں پر زور دیا  ہےکہ وہ سرکاری دستاویزات کے حامل مسافروں کو صنعا کے ہوائی اڈے سے عمان تک پرواز کرنے کی اجازت دیں۔
وزیر نے وعدہ کیا ہے کہ حوثیوں کے جاری کردہ پاسپورٹ کے حامل افراد کو حکومت کی طرف سے جاری کردہ نئے پاسپورٹ حاصل کرنے میں مدد فراہم کی جائے گی۔

حوثیوں نے 104 مسافروں کو صنعاء سے جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔ فوٹو عرب نیوز

حوثیوں نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا ہے اور اپنے مخالفین پر یمنی قانون اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
دریں اثناء حوثی اہلکار حسین العزی نے کہا کہ ملک کے قوانین ان کے زیر کنٹرول علاقے سمیت یمن کے کسی بھی صوبے سے شہریوں کو  سفری دستاویز حاصل کرنے کے حق کی اجازت دیتے ہیں تاہم  سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ جاری کرنا  منتخب انتظامیہ کا کام ہے۔
پہلی کمرشل  پرواز کے التوا نے طبی امداد کے خواہاں ہزاروں یمنیوں میں غم وغصے کو غالب کر دیا ہے اور یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈبرگ کو فریقین کے درمیان میٹنگ کرنے پر آمادہ کیا ہے تاکہ کوئی حل نکالا جا سکے۔
واضح رہے کہ حوثیوں اور یمنی فوج نے تعز کا حوثی محاصرہ ختم کرنے سمیت تمام محاذوں پر لڑائی بند کرنے اور صوبوں میں تمام  سڑکیں کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔
 

شیئر: