Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرح خان عوامی نمائندہ نہیں وہ بے قصور ہیں: عمران خان

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنرل پرویز مشرف کے این آر او سے ملک کو نقصان ہوا ہے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان بے قصور ہیں، ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہوئی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نیب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا فرح خان پر کیس بن سکتا ہے۔؟ ’نیب نے کیسے فرح خان پر آمدن سے زیادہ اثاثوں کا کیس بنایا یہ صرف عوامی نمائندے پر لاگو ہوتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ فرح خان بشریٰ بی بی کی دوست ہیں اس لیے ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہوئی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’جمائما خان پر بھی ٹائلز کا کیس اس لیے کیا گیا تھا کہ وہ میری اہلیہ تھی۔‘
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2008 سے 2018 تک 60 سال کے برابر قرضہ لیا گیا۔ جب ہمیں حکومت ملی تو 20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔
عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان پر سارے کرپشن کے کیسز پرانے ہیں ہمارے دور میں بس ایک کیس درج ہوا، جو مقصود چپڑاسی والا ہے۔
’ن لیگ نے اپنے کیسز ختم کرنے کے لیے کام شروع کر دیا ہے، یہ خود کو این آر او ٹو دینے کی کوشش کر رہی ہے۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنرل پرویز مشرف کے این آر او سے ملک کو نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے تین کیسز کے فیصلے ہو چکے ہیں۔ پانامہ پیپرز سامنے آئے تو انکشاف ہوا کہ ان کی لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر میں چار اپارٹمنٹس مریم صفدر کے نام پر تھے۔
’پانامہ پیپرز کی وجہ سے شریف خاندان کو پہلی بار قوم کو بتانا پڑا کہ ہاں یہ ہمارے اپارٹمنٹس ہیں۔ مجبوری میں انہیں ماننا پڑا۔ اس پر سب کو پتا ہے کہ پہلے سپریم کورٹ میں کیس چلا پھر جے آئی ٹی بنی اور اس سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں نواز شریف کو سزا ہو چکی ہے۔ ڈیڑھ ارب، ڈھائی کروڑ ڈالر اور 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ اور سات سے 10 سال سزا ہو چکی ہے۔ جس پر وہ جھوٹ بول کر ضمانت پر ملک سے باہر بھاگے ہوئے ہیں۔
’مریم نواز کو آٹھ سال کی سزا ہو چکی ہے اور 20 لاکھ پاؤنڈ کا جرمانہ ہو چکا ہے۔ وہ بھی ضمانت پر ہیں۔ ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین ان کے دور میں ملک سے فرار ہوئے، اور جب ان سے پوچھا گیا کہ جناب آپ نے جواب دینا ہے تو انہوں نے کہا ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں۔‘
مدینہ میں حکومتی وفد کے خلاف سیاسی نعرے بازی کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی رہائش گاہ پر شب دعا ختم ہوئی تو ان کو معلوم ہوا کہ وہاں کیا واقعہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلے دن ان کے خلاف مہم شروع ہوئی۔

شیئر: