Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان ٹی وی پر مناظرہ کرلیں پھر سچ پتا چل جائے گا: علیم خان

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے نارض رہنما علیم خان نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے خود پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
علیم خان کا کہنا ہے کہ ’ان کے پاس زمین 2010 سے موجود ہے مگر عمران خان نے راوی اربن ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) کے تحت کوڑیوں کے بھاؤ زمین ایکوائر کر کے سرکاری زمین اپنے من پسند ڈیویلپرز کو سستی کیوں بیچی اس کا جواب دیں۔‘
جمعے کو لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کے پرانے ساتھی علیم خان نے کہا کہ ’عمران خان ان کے اور جہانگیر خان ترین کے ساتھ ٹی وی پر مناظرہ کرلیں پھر سب کو سچ پتا چل جائے گا۔‘
واضح رہے کہ جمعرات کو ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں عمران خان نے کہا تھا کہ ’علیم خان راوی کے کنارے 300 ایکڑ زمین لیگلائز کروانا چاہتے تھے اور اسی معاملے پر ہی دونوں کے درمیان دوریاں پیدا ہوئی تھیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جہانگیر ترین اور علیم خان کا مقصد اقتدار میں آکر فائدہ اٹھانا تھا۔‘
تاہم اپنے ردعمل میں علیم خان نے عمران خان سے کئی سوالوں کے جوابات پوچھ لیے اور ان پر من پسند ڈیویلپرز کو نوازنے کا الزام لگایا۔
عمران خان سے مخاطب ہو کر انہوں نے کہا کہ ’آپ کے پاس جو کچھ ہے بتا دیں ہم بھی حقائق بتائیں گے، عزت سے میرا نام لیں، میں بھی آپ کا نام عزت سے لوں گا۔‘
’مذکورہ سوسائٹی اور زمین میرے پاس 2010 سے ہے جب میں اپوزیشن میں تھا۔ عمران خان میرے والد کی وفات پر اس سوسائٹی میں آئے تھے، کیا 10 سال پہلے مجھے پتا چل گیا تھا کہ عمران خان 2018 میں وزیرِاعظم ہوں گے۔‘
علیم خان کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے ایک انچ زمین حکومت سے نہیں خریدی بلکہ پرائیویٹ مالکان سے تین ہزار ایکٹر زمین خرید رکھی ہے۔‘

علیم خان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے پاس جو کچھ ہے بتا دیں ہم بھی حقائق بتائیں گے‘ (فائل فوٹو: پی ایم آٖفس)

انہوں نے بتایا کہ یہ زمین اب ’روڈا‘ کے پاس ہے، یہ اتھارٹی عمران خان نے بنائی، یہ زمینیں روڈا نے سرکاری قیمت پر خرید کر پرائیویٹ ڈیویلپرز کو کیسے دیں؟ اب تفتیش ہونی چاہیے کہ یہ زمینیں کن ڈیویلپرز کو دی گئیں، سرکاری ریٹ پر خرید کر زمینیں من پسند پرائیویٹ ڈیویلپرز کو دی گئیں۔ ’عمران خان کا گالف کورس بن سکتا ہے تو علیم خان کی سوسائٹی کیوں نہیں بن سکتی؟
علیم خان کا کہنا ہے کہ ’ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین کے رشتے دار بھی کیا ان ڈیویلپرز میں شامل ہیں؟ سرکاری ریٹ پر زمین ایکوائر کر کے پلازے بنائے گئے، اگر روڈا کے تحت آپ کا گالف کورس بن سکتا ہے تو علیم خان کی سوسائٹی کیوں نہیں بن سکتی، اگر روڈا پروجیکٹ براؤن ہے تو وہیں میری زمین کیسی گرین ہوگی؟

پی ٹی آئی کے ناراض رہنما نے کہا کہ ’کسی چینل پر میں، جہانگیر ترین اور عمران خان بیٹھیں پھر سب سچ بولیں‘ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی میڈیا سیل)

پی ٹی آئی کے ناراض رہنما نے کہا کہ ’ہر مشکل وقت میں کیا میں اس لیے کھڑا تھا کہ 300 ایکٹر کا سٹیٹس تبدیل کروانا تھا؟ اگر میرے بارے میں غلط الزام لگائیں گے تو چُپ میں بھی نہیں رہوں گا، اگر آپ منہ کھلوانا چاہتے ہیں تو کسی چینل پر میں آپ اور جہانگیر ترین بیٹھیں پھر سب سچ بولیں، عوام کو پتا چلے کہ علیم خان، جہانگیر ترین اور عمران خان کا اصل چہرہ کیا ہے۔
’عمران خان سن لیں میرے پاس اس وقت 10 ہزار ایکٹر سے زائد زمین ہے، آپ نے 300 ایکٹر پر الزام لگا دیا، میری محنت اور کوشش کا یہ مول لگایا، لوگوں کے سامنے سچ بولیں اور بتائیں، میں امریکی اور یورپی سفیر کو عمران خان کے گھر ملا تھا، برطانوی سفیر کو اگر آپ حکومت میں آنے سے پہلے مل سکتے ہیں تو حکومت میں کیوں نہیں، آپ ملیں تو محبِ وطن، کوئی اور ملے تو غدار ہے۔

شیئر: