Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا حمزہ شہباز اور علیم خان کے درمیان جھگڑا ہوا؟  

حمزہ شہباز نے جھگڑے کی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)  
پاکستان میں نئی وفاقی حکومت آنے کے بعد پنجاب میں اب سیاسی محاذ بہت گرم ہوچکا ہے۔ ایسے میں کئی طرح کی افواہیں ہیں جنہوں نے منظرنامے کو دھندلا رکھا ہے۔
پہلی افواہ جس کا سوشل میڈیا میں بہت چرچا ہے وہ ہے تحریک انصاف کے ناراض رہنما علیم خان کا، جن کے بارے میں خبریں گردش کررہی ہے کہ ان کی لڑائی اپوزیشن کے نامزد وزیر اعلٰی حمزہ شہباز سے ہوئی ہے۔ 
کئی یوٹیوبرز، وی لاگرز نے بھی ’ذرائع‘ کی مدد سے اس مبینہ اطلاع پر بہت واویلا کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ کئی کئی طریقوں سے اس میں رنگ بھر رہے ہیں کوئی کہہ رہا ہے کہ علیم خان نے مطالبات نہ ماننے پر حمزہ شہبازکو وارننگ دی ہے تو کوئی کہہ رہا ہے کہ علیم خان نے حمزہ شہباز سے بدتمیزی کی ہے۔  
بات صرف سوشل میڈیا تک ہی محدود نہیں رہی ہے بلکہ سپیکر پنجاب اسمبلی اور وزرت اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الہٰی نے بھی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جب ایک صحافی نے اسی بابت سوال کیا تھا تو انہوں نے مسکرا کر کہا ’علیم اور حمزہ کی آپسی لڑائی سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔‘  
اس افواہ کے بہت زیادہ گردش میں آنے کے بعد حمزہ شہباز اور علیم خان نے بھی علیحدہ علیحدہ ٹویٹ کیے ہیں اور ان خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔  
حمزہ شہباز نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’میرے اور علیم خان صاحب کے حوالے سے جس جھوٹ کا پروپیگینڈا کیا جا رہا ہے وہ بے بنیاد اور سراسر کسی تخیل کی پیدوار ہے۔ علیم خان صاحب محترم بھائی اور سینیئر سیاست دان ہیں۔ پنجاب میں واضح شکست دیکھ کر بے پر کی اڑائی جا رہی ہے۔‘  
علیم خان اپنے بیان میں حمزہ سے بھی تھوڑا آگے گئے ہیں انہوں نے تو ایسی افواہوں کا تعلق پرویز الہٰی سے جوڑ دیا۔ ان کے ٹویٹ کے مطابق ’پرویز الہی صاحب کو اپنی ہار نظر آرہی ہے۔ ان کو پتا چل چکا ہے کہ شکست ان کا مقدر بن چکی ہے تو وہ بھونڈی حرکتوں پر آگئے ہیں۔‘
’حمزہ کے ساتھ میرا بہت ہی اچھا محبت اور عزت کا رشتہ ہے۔ وہ میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں۔ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی نہ ہو گی۔ پرویز الہی صاحب کو چاہیے کہ اپنی ۔ شکست تسلیم کر لیں۔ الیکشن کے میدان میں آئیں انہیں ایسی حرکتیں کرنے کی کوئی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔‘ 
اردو نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حمزہ شہباز اور علیم خان کی کسی نجی ہوٹل میں سرے سے ملاقات ہی نہیں ہوئی۔   
ایک اور افواہ جو بدھ کے روز گرم رہی کہ سیکریٹری پنجاب اسمبلی نے انتخابات سے قبل ہی ق لیگ کی حریف جماعت مسلم لیگ ن کے 10 ایم پی ایز کے اسمبلی داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ اور یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان اراکین نے تین اپریل کو نئے وزیر اعلیٰ کے چناؤ کے دوران اسمبلی کے اندر توڑ پھوڑ کی تھی۔‘  
اس حوالے سے بھی اسمبلی سیکریٹریٹ سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں لیگی ایم پی ایز کے اسمبلی میں داخلے پر پابندی کی خبر کو من گھڑت قرار دیا گیا ہے۔  

شیئر: