Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ حکم دینے اور بات منوانے کا عادی تھا،ہم نے انکار کیا:عمران خان

اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب میں عمران خان نے موجودہ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا (فوٹو: روئٹرز)
سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ کبھی امریکہ اور یورپ کے مخالف نہیں رہے، لیکن روس کے دورے کے باعث امریکہ ناراض ہو گیا اور حکومت کے خلاف سازش کی۔
سنیچر کو اوورسیز پاکستانیوں سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر ہمیں ہٹا کر کسی اور کو لانا ہی تھا تو کم از کم ایسے لوگوں کو تو لاتے جن کی اہلیت ہم سے بہتر ہوتی۔‘
عمران خان نے ایک بار پھر امریکہ کو اپنی حکومت کے خلاف سازش کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’روس کے دورے کے علاوہ جب ہم سے اڈے مانگے گئے تو ہم نے انکار دیا۔‘
’اس کے بعد سازش بنی، امریکی سفارت خانے میں اپوزیشن ارکان کے ساتھ ملاقاتیں شروع ہوئیں۔‘
عمران خان کے مطابق ان کے منحرف اراکین کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی گئیں اور وہ بک گئے۔
عمران خان نے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’وہ حکم دینے اور اپنی بات منوانے کا عادی تھا۔ وہ جب بھی حکم دیتا یہاں اس کو سیلوٹ مارے جاتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر ان کا حکم ماننے میں پاکستانی قربان ہوتے ہیں تو میں اس کا مخالف ہوں۔‘
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’سابق صدر پرویز مشرف کو سٹون ایج کی دھمکی دی گئی اور انہوں نے ملک کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دھکیل دیا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہم چاہتے تھے کہ روس سے تعلقات بہتر ہوں، اس میں پاکستان کا بہت فائدہ ہے اور انہی دنوں روس کے دورے کی دعوت ملی۔‘
’ہم نے وہاں سے گندم درآمد کرنا تھی اور تیس فیصد سستا تیل منگوا رہے تھے۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 80 ہزار شہری ہلاک ہوئے، جبکہ امریکہ نے پاکستان پر ہی الزام لگا دیا کہ اس کی وجہ سے افغانستان میں شکست ہوئی۔‘
عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر کمپین چلائیں، عوامی نمائندوں کو خطوط لکھیں اور بتائیں کہ پاکستان میں کیا ہوا ہے۔‘

عمران خان کے بقول وہ 20 تاریخ کے بعد اسلام آباد کے لیے مارچ کی کال دیں گے (فوٹو: فیس بک)

انہوں نے پاکستانی میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اب اس کو مہنگائی نظر کیوں نہیں آتی۔
’ہمارے دور میں تھوڑی قیمت بڑھنے پرمائیک لے کر پہنچ جاتے تھے، اب تو ریکارڈ مہنگائی ہو رہی ہے۔‘
عمران خان کے بقول وہ 30 تاریخ کے بعد اسلام آباد کے لیے مارچ کی کال دیں گے اور اتنے لوگ نکلیں گے جتنے تاریخ میں پہلے کبھی نہیں نکلے۔
’ایک بار قوم 1965 میں متحد ہوئی تھی اور ایک بار اب ہو رہی ہے۔‘
مسجد نبوی میں حکومتی وفد کے خلاف نعرے لگانے کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمیں تو معلوم بھی نہیں تھا کہ کیا ہوا ہے اور انہوں نے ہمارے خلاف کیسز بنوا دیے۔‘
عمران خان نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ لوگ دنیا میں جہاں بھی جائیں گے، غدار اور چور چور کے نعرے لگیں گے۔‘

شیئر: