Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانی کی جگہ سینیٹائزر، جاپان میں حکام کی خواتین ایتھلیٹس سے ’معذرت‘

جاپان کے یاماناشی پریفیکچر میں لڑکیوں کا پانچ ہزار میٹر ریس کا مقابلہ منعقد ہوا تھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
جاپانی حکام ایک ایسے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جس میں لڑکیوں کے ہائی سکول کی ایتھلیٹس کو پانی کی جگہ سینیٹائزر پلایا گیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سینیٹائزر کا بڑا گھونٹ بھرنے کے بعد ایک کھلاڑی بیمار پڑ گئی تھیں۔
جاپان کے یاماناشی پریفیکچر میں گزشتہ سنیچر کو لڑکیوں کا پانچ ہزار میٹر ریس کا مقابلہ منعقد ہوا تھا جس میں منتظمین نے ’غلطی سے‘ گلاس میں پانی کی جگہ سینیٹائزر ڈال دیا اور اس کو ایتھلیٹس کے لیے مشروبات کے سٹیشن پر رکھ دیا تھا۔
یاماناشی کے ہائی سکول سپورٹ فیڈریشن نے کہا ہے کہ ایک کارٹن میں پانی کی بوتلوں کے ساتھ  سینیٹائزر کو بغیر لیبل والی بوتل میں رکھا گیا تھا۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عام طور پر الکوحل والا سینیٹائزر استعمال ہوتا ہے اور وبا کے آغاز کے بعد یہ دنیا بھر میں ہر جگہ موجود ہے۔
حکام کے مطابق سینیٹائزر پینے کے بعد ایک کھلاڑی گر گئی تھیں، انہوں نے الٹیاں کیں اور مقابلے میں حصہ بھی نہیں لیا۔ دو ایتھلیٹس نے سینیٹائزر پینے کے بعد اس کو تھوک دیا تھا اور انہوں نے ریس میں حصہ بھی لیا۔
اس واقعے کے بعد تینوں ایتھلیٹس کو ہسپتال پہنچایا گیا تھا تاہم ان کی حالت بہتر تھی۔
یاماناشی کے گورنر کوتارو ناگاساکی نے پیر کو کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’پریفیکچر کی جانب سے میں کھلاڑیوں اور ان کے خاندان سے مخلصانہ معذرت کرتا ہوں۔‘

شیئر: