Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر پوتن کی جانب سے روس میں مارشل لا لگانے کا امکان: امریکی انٹیلیجنس

ایورل ہینس نے سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران بتایا کہ صدر پوتن کے مقاصد روسی فوج کی صلاحیتوں سے بڑھ کر ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی کی نیشنل انٹیلیجنس نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن یوکرین جنگ میں اپنے مقاصد کی کامیابی کے لیے ملک میں مارشل لا لگا سکتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطاب ڈائریکٹر یو ایس نیشنل انٹیلیجنس ایورل ہینس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر صدر ولادیمیر یوتن مزید ناقابل اعتبار بن جائیں گے اور یوکرین میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ملک میں مارشل لا لگا سکتے ہیں۔
ایورل ہینس نے سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران بتایا کہ ’صدر پوتن کے مقاصد روسی فوج کی صلاحیتوں سے بڑھ کر ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگلے چند مہینوں کے دوران ہمیں زیادہ ناقابل اعتبار اور مزید کشیدہ حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
’موجودہ ٹرینڈ سے اس بات کا امکان بڑھ جاتا ہے کہ صدر یوتن زیادہ سخت اقدامات کریں گے جن میں مارشل لا لگانا، صنعتی پیدوار کی سمت تبدیل کرنا یا مزید سخت فوجی اقدامات شامل ہیں، جس سے ان کو اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے زیادہ وسائل فراہم ہو۔‘
ایورل ہینس کا مزید کہنا تھا کہ روس کے وجود کو خطرہ درپیش نہ ہونے کی صورت میں ولادیمیر پوتن کیمائی ہتھیاروں کے استعال کے آپشن کو استعمال نہیں کریں گے۔

صدر بائیڈن کے یوکرین کی امداد کے بِل پر دستخط

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے یوکرین پر حملے کے خلاف متحدہ محاذ کے قیام کا اشارہ دیتے ہوئے دوسری عالمی جنگ کی طرز کی ’قرضوں سے متعلق لیز‘ کو دوبارہ بحال کرنے کی دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ’لینڈ لیز‘ پروگرام کی بحالی کی دستاویز پر دستخط کیے۔ اس پروگرام کی مدد سے دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنی کو شکست دینے میں مدد ملی تھی۔
واضح رہے کہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے یہ دستخط ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب امریکی کانگریس روس کے خلاف جنگ کے لیے مزید اربوں ڈالر دینے کے لیے تیار ہے جس میں ڈیموکریٹس 40 ارب ڈالر کی فوجی اور انسانی امداد دیں گے، جو کہ صدر بائیڈن کی جانب سے یوکرین کے لیے مانگے گئے 33 ارب ڈالر کے پیکج سے زیادہ ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے ’لینڈ لیز‘ پروگرام کی بحالی کی دستاویز پر دستخط کیے۔ (فوٹو: اے پی)

امریکہ نے حالیہ اقدامات روسی صدر ولادیمیر پوتن کے لیے جوابی پیغام کے طور اٹھائے ہیں، جنھوں نے پیر کو وکٹری ڈے منایا تھا۔
صدر بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ امداد میدان جنگ میں یوکرین کی کامیابی کے لیے کافی اہم رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ کانگریس یوکرین کے اگلے امدادی پیکج کی منظوری دے تاکہ یوکرین کی فوجی رسد میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔

شیئر: