Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دو سکھ قتل کر دیے

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر پشاور کے علاقے سربند میں نامعلوم افراد نے فائرنگ سے سکھ برادری کے دو افراد کو قتل کر دیا ہے۔
اتوار کو تھانہ سربند کے محرر ارشاد علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’نامعلوم افراد نے بٹہ تل بازار میں سکھ برادری کے دو افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ اس کے بعد پتا چلے گا کہ کیا معاملہ تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’قتل ہونے والے سکھ دکان میں بیٹھے تھے۔ ان پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کی۔ واقعے کی بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔‘ 

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے واقعے کی مذمت

وزیراعظم ہاؤس سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ’وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور میں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانیوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے اور  کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صوبے میں شہریوں بالخصوص غیرمسلم پاکستانیوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں۔‘
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس کو قتل میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔
ریکسیو 1122 کے مطابق پشاور کے بٹہ تل چوک میں قتل ہونے والوں کے نام رنجیت سنگھ اور کول جیت سنگھ ہیں۔

واقعے میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کیا جائے گا: وزیراعلیٰ پختونخوا

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت اور افسوس ناک ہے۔ اس بہیمانہ قتل میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے۔‘
’واقعے میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ واقعہ شہر کے پر امن ماحول اور بین المذاہب ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔ حکومت ایسی کوششوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔‘
وزیراعلیٰ نے متاثرہ خاندانوں اور سکھ برادری کے ساتھ تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
 

شیئر: