Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حمزہ شہباز کا انتخاب کالعدم قرار دیا جائے‘ ، پی ٹی آئی کی ہائیکورٹ میں درخواست

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا’یہی خوبصورتی ہے کہ الیکشن ہوتے رہنے چاہئیں۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی جانب سے حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر دی ہے۔
جمعے کو دائر کی جانے والی اس درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے کی اور حمزہ شہباز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ’16 اپریل کو عدالتی حکم پر وزیراعلیٰ کے الیکشن ہوئے۔ چیف منسٹر کے لیے 186 ووٹ لینے لازم تھا۔ اس کے بعد حمزہ شہباز کا حلف بھی ہو گیا۔‘
اس پر چیف جسٹس نے کہا ’یہی خوبصورتی ہے کہ الیکشن ہوتے رہنے چاہئیں۔‘
تحریک انصاف کے وکیل نے استدعا کی کہ ’سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس بھیجا گیا کہ 63 اے کی تشریح کی جائے۔ سپریم کورٹ نے وہ تشریح کر دی ہے اور کہا کہ منحرف ارکان کا ووٹ شمار نہیں ہو گا۔‘
چیف جسٹس نے کہا کہ ’سوال یہ ہے کہ قانون کب سے لاگو ہو گا۔ دیکھنا ہے یہ کہ وہ اقدامات جو ہو گئے وہ بھی کالعدم ہو سکتے ہیں۔‘
’ عدالت کو بتایا جائے  کہ سپریم کورٹ کے منحرف اراکین سے متعلق فیصلے کا اطلاق کب سے ہو گا۔‘
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا ’درخواست گزار ہائی کورٹ کے فل بنچ کے سامنے استدعا کر رہے ہیں کہ حلف غلط ہے۔ وہ اس عدالت میں استدعا کر رہے ہیں کہ الیکشن ہی غلط ہوا ہے۔‘
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ’ہم نے حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کی ہے۔‘
لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور چوہدری پرویز الٰہی کی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کر لیا اور وزیراعلیٰ حمزہ شہباز سمیت دیگر فریقوں کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی۔

شیئر: