Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان اتوار کو پشاور میں کروں گا: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ’جو ایک نظام تباہ کرتے ہیں وہ اسے ٹھیک نہیں کر سکتے‘ (فوٹو: پی ٹی آئی)
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 25 اور 29 مئی کے درمیان لانگ مارچ ہوگا تاہم حتمی تاریخ کا اعلان اتوار کو کیا جائے گا۔
جمعے کو ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’آج  لوٹوں کو ڈی سیٹ کیا گیا ہے لہذا میں نے اتوار کو پشاور میں کور کمیٹی کو بلایا ہے جس میں لانگ مارچ کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ ’پرسوں واضح کر دوں گا تاکہ تیاری کا وقت مل جائے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’دنیا میں کوئی انقلاب اس وقت تک کامیاب نہیں ہوتا جب تک اس قوم کے نوجوان اور خواتین انقلاب میں شرکت نہیں کرتیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ جلسے میں آتے ہوئے بار بار یہ پیغام آیا کہ ’آپ کی جان خطرے میں ہے بلٹ پروف شیشہ لگوا لو۔ جو کرکٹر ہارنے سے ڈرتا ہے اسے جیتنا نہیں آتا، کسی فوجی نے آج تک تمغے نہیں لیے جو موت سے ڈرتا ہو۔‘
عمران خان کے بقول ’کرپٹ اور بزدل حکمرانوں نے ہمیں خوف دلوایا ہوا ہے۔ کہا جاتا ہے جب تک امریکہ کے جوتے پالش نہیں کرو گے آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ان لوگوں نے امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیکے اور پاکستان کی آزادی کو قید کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ کبھی لانگ مارچ، ذاتیات، بلیک میلنگ گھٹیا زبان استعمال کی گئی، انہوں نے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی کیسز بھی بنوائے۔ ان کے کیسز معاف کرتا تو میں انصاف کی تحریک چلانے نہیں آیا۔‘
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ مشرف نے این آر او دیا یہ دونوں باہر بھاگ گئے پھر واپس آئے، نواز شریف کو جیل میں ڈالا گیا تو اٹک جیل میں ٹشو پیپر ختم ہو گئے تھے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’ن لیگ والو! خدا کے واسطے جواب دو کبھی گیدڑ کو بھی کسی نے لیڈر مانا ہے؟‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’جلد سے جلد قوم کو الیکشن کی تاریخ دو اور اسمبلیاں تحلیل کردو‘ (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

عمران خان نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو ایک نظام تباہ کرتے ہیں وہ اسے ٹھیک نہیں کرسکتے۔ ’اب حکومت مل گئی ہے تو کیوں ملک نہیں سنبھل رہا؟ کبھی لندن بھاگتے ہیں جہاں ایک سزا یافتہ ہے جو فیصلے کرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جلد سے جلد قوم کو الیکشن کی تاریخ دو اور اسمبلیاں تحلیل کردو۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’ملک کی فکر نہ ہو تو میں چاہوں گا ان کی حکومت چند ماہ اور چلے تاکہ یہ اور ذلیل ہوں۔ سیاست کا سوچیں تو ہم یہ کہیں گے یہ حکومت چلے لیکن ہم پاکستان کا سوچ رہے ہیں۔

شیئر: