Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لاڈلے کو جتنی سپورٹ ملی ہمیں ملتی تو پاکستان راکٹ کی طرح ترقی کرتا‘

وزیراعظم نے کہا کہ  پچھلی حکومت نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتے دیکھ کر تیل سستا کر دیا (فوٹو: فیس بک)
وزیراعظم شہباز شریف نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’لاڈلے کو جتنی سپورٹ ملی اس کی 30 فیصد ہماری کسی حکومت کو ملی ہوتی تو پاکستان راکٹ کی طرح ترقی کرتا۔‘
جمعے کو کراچی میں صنعتکاروں اور تاجر برداری سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’چار سال میں ڈالر 115 سے 189 روپے تک پہنچا اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں۔‘
انہوں نے ڈالر کی قدر مین دن بہ دن اضافے کے حوالے سے بتایا  کہ اگست 2018  میں ڈالر115 روپے کا تھا، 11 اپریل کو جب حلف اٹھایا ڈالر 189 روپے کا تھا جو آٹھ روپے سستا ہواجبکہ سٹاک ایکسچینج اوپر گئی۔‘
شہباز شریف نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتے دیکھ کر تیل سستا کر دیا گیا حالانکہ دنیا میں اس وقت تیل کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اس وقت قرضوں کی زندگی بسر کر رہا ہے، ہماری سیاسی مجبوری بھی تھی سر منڈاتے اولے پڑے۔‘
شہباز شریف کے بقول پچھلی حکومت نے ساڑھے تین سال میں 22 ہزار ارب روپے کے قرضے لیے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ لوڈشیڈنگ ختم ہو گئی تھی تو اب دوبارہ کیوں شروع ہوگئی؟ قوم جواب مانگتی ہے اور قوم کو جواب ملنا چاہیے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’کیا ہماری قسمت میں لکھا ہے کہ ہم غریب اور بھکاری رہیں گے؟ نہیں نہیں۔‘
انہوں نے تاجر برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’روپیہ ہچکولے کھا رہا ہے، آپ کاروباری لوگ ہیں حکومت کو بتائیں کہ اس کا کیا حل ہے۔‘

شہباز شریف نے بتایا کہ ’کل چینی وفد سے ملاقات ہوئی وہ پچھلی حکومت سے بہت ناراض ہیں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)

وزیراعظم نے بتایا کہ کراچی میں پانی کے مسئلے کے حل کے لیے سعودی عرب نے ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری کا تحفہ دیا ہے۔ ’سعودی عرب تو انکار نہیں کرتا ہم کشکول اٹھا کر وہاں چلے جاتے ہیں۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’میں نے درآمدات پر ڈیوٹی نہیں بڑھائی۔ مشکل وقت آیا ہے قربانی دینا ہوگی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’کل چینی وفد سے ملاقات ہوئی وہ پچھلی حکومت سے بہت ناراض ہیں۔‘
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ‘پاکستان نے اگر آگے بڑھنا ہے تو ایکسپورٹ پر توجہ دینا ہو گی۔ ایکسپورٹ کے لیے انڈسٹریل زون بنائے جائیں۔‘

شیئر: