Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی صحرائے حسمی میں سرخ ریت اور مختلف شکلوں کی چٹانیں

یہاں موسمیاتی تبدیلیوں نے چٹانوں کو منفرد روپ دے دیا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے صحرائے حسمی میں سرخ ریت اور مختلف شکل و صورت کی چٹانیں سیاحوں کو قدرتی عجائب گھرکی طرف راغب کرتی ہیں۔
یہ صحرا تبوک ریجن کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ اس کی چٹانوں اور نایاب شکلوں نے علاقے کو ’قدرتی عجائب گھر‘ بنا دیا ہے۔ اس کی سرخ ریت اور پہاڑ پورے علاقے کو منفرد روپ دیے ہوئے ہیں۔ 

اس صحرا میں سائنسدانوں کے لیے بھی کشش ہے (فوٹو ایس پی اے)

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق صحرا حسمی میں واقع پہاڑ 500 ملین برس سے کہیں زیادہ پرانے ہیں۔ اس صحرا کے پہاڑ پورے علاقے کا حسن دوبالا کیے ہوئے ہیں۔ 
ماہر طبقات الارض پروفیسر عبدالعزیز بن لعبون کا کہنا ہے کہ  یہاں ہزاروں برس کے دوران رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں نے پہاڑوں کی چٹانوں کو منفرد روپ  دیا ہے۔ ان چٹانوں کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ یہاں منفرد جمالیاتی شکلیں کھڑی ہوئی ہیں۔ ریت اور مٹی سے تیار ہونے والے پتھروں کی مختلف شکلیں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

صحرا حسمی میں تین قسم کی چٹانیں پائی جاتی ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

پروفیسر لعبون نے کہا کہ ان چٹانوں کی عمریں 545 ملین سال سے لے کر 488 ملین سال تک کی ہیں۔
ابن لعبون نے کہا کہ  برسہا برس کی موسمیاتی تبدیلیوں نے وادیوں، پہاڑوں اور میدانی علاقوں میں چٹانوں کو جو شکلیں دی ہیں وہ قابل دید ہیں اور کھلے قدرتی عجائب گھر کا درجہ رکھتی ہیں۔ان میں سیاحوں ہی نہیں بلکہ سائنسدانوں کے لیے بھی بڑی کشش ہے۔ 

کسی زمانے میں یہ علاقہ بڑا مالدار رہا ہوگا (فوٹو ایس پی اے)

 جس قسم کی چٹانیں صحرا حسمی میں پائی جاتی ہیں وہ تین طرح کی ہیں۔ یہ اس علاقے کے مشرقی اور شمالی مقامات پر دیکھنے کو ملتی ہیں۔ ان میں سے ایک کو تیما گروپ کا نام دیا جارہا ہے۔ یہ شقری، العلا، ساق اور القصیم میں واقع ہیں۔ دوسر ے کو تبوک گروپ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ الزرقا، صازہ اور ھوبان میں واقع ہیں۔ تبوک شہر سے نسبت کے باعث انہیں تبوک گروپ کا نام دے دیا گیا ہے جبکہ تیسرے کو القلیلہ گروپ کا نام دیا گیا ہے یہ بقعا میں واقع ہیں۔ 
ابن لعبون نے کہا کہ صحرا حسمی کی چٹانیں انسانوں اور جانوروں کی تصاویر اور مختلف تحریوں سے مزین ہیں۔ ان کے مشاہدے سے ایسا لگتا ہے کہ کسی زمانے میں یہ علاقہ بڑا مالدار رہا ہوگا۔ یہیں حسمائی لہجہ متعارف ہوا جو نبطی لہجے سے ملتا جلتا عربی طرز گفتگو ہے۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: