Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوئٹر کی خریداری میں ’ہیراپھیری‘ ایلون مسک کو مقدمے کا سامنا

ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کی خریداری کے لیے 44 ارب ڈالر کی بولی لگائی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کی بولی لگانے والے ارب پتی امریکی ایلون مسک پر مقدمہ دائر کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ٹوئٹر کی قیمت کو کم کرنے اور اپنی بولی میں رعایت کے لیے ’ہیراپھیری‘ کرنے کی کوشش کی۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کارساز کمپنی ٹیسلا اور سپیس ایکس کے مالک نے ٹوئٹر کے لیے 44 ارب ڈالر کی بولی لگا رکھی ہے۔
مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایلون مسک نے ٹویٹ اور بیانات کے ذریعے ڈیل کے حوالے سے شکوک پیدا کرنے کی کوشش کی، جو کئی ہفتے تک سوشل میڈیا پر گردش کرتے رہے۔
مقدمہ ایک شیئرہولڈر کی جانب سے دائر کرایا گیا ہے، جس میں سانس فرانسسکو کی فیڈرل کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ معاہدے کی حمایت اور درستی کی تصدیق کرے اور شیئرہولڈرز کا جو نقصان ہوا ہے، قانون کے مطابق اس کی تلافی کی جائے۔
ایلون ماسک نے پچھلے ہفتے ان کی ٹوئٹر کے لیے لگائی گئی بولی کے حوالے سے ٹویٹ کی تھی کہ وہ تب تک آگے نہیں بڑھے گی جب تک پلیٹ فارم پر پھیلے سپام اکاؤنٹس کی تعداد کا ثبوت نہیں دے دیا جاتا۔
مقدمے کے متن میں زور دے کر کہا گیا ہے ایلون مسک کی ٹویٹ، جس میں ’معاہدہ عارضی طور پر روک دیا گیا‘ کہا گیا تھا، حقیقت کے برعکس ہے کیونکہ معاہدے میں ایسا کچھ بھی نہیں تھا، جس سے ایسا تاثر بنتا۔‘

ایلون مسک کے خلاف مقدمہ ایک شیئرہولڈر کی جانب سے دائر کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ورجینیا کے ولیم ہیرسنیاک کی جانب سے مقدمے میں ایلون مسک پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی بولی پر اپریل کے آخر میں بات چیت کی اور اس مستعدی کا مظاہرہ نہیں کیا جو ایسے بڑے معاہدوں کے لیے ضروری ہوتی ہے۔
’اب شیئرہولڈرز اور ریگولیٹرز نے معاہدے کی منظوری دینی ہے جو کہ اسی سال 24 اکتوبر کو ہونی ہے۔‘
 مقدمے کے مطابق ’مسک کو اچھی طرح علم تھا کہ کچھ ٹوئٹر اکاؤنٹس کو لوگ نہیں سافٹ ویئر کنٹرول کرتے ہیں جن کو’بوٹس‘ کہا جاتا ہے اور انہوں نے اپنی پیشکش سے قبل ہی اس حوالے سے ٹویٹ کر دی تھی۔
ایلون مسک پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ٹویٹس اور بیانات کا سلسلہ جاری رکھا جس کا مقصد ڈیل حوالے سے شکوک پیدا کرنا اور قیمت کو نیچے لانا تھا۔
’ان کا مقصد یہی تھا کہ ٹوئٹر کو کم ترین قیمت پر خریدا جائے یا پھر بغیر کسی جرمانے کے معاہدے سے پیچھے ہٹ جائیں۔‘
مقدمے کے متن میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ ’ایلون مسک کی اس کاروباری ہیراپھیری نے کام دکھایا اور خریداری کے اعلان کے بعد سے ٹوئٹر کو آٹھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔‘

شیئر: