دو روز قبل 25 مئی کو سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئے انتخابات کے مطالبے کے ساتھ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا تھا جہاں حکومتی اقدامات کے باوجود بھی لوگوں کی ایک تعداد ڈی چوک کے قریب جمع ہوگئی تھی۔
اس کے اگلے روز عمران خان نے اسلام آباد میں ایک ریلی سے خطاب کیا اور حکومت کو نئے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے چھ دنوں کی مہلت دی اور پی ٹی آئی کے حامی اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔
مزید پڑھیں
-
لانگ مارچ اور جلسے، کیا سابق حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں؟Node ID: 671451
لیکن اس سیاسی ہلچل کے بیچ لوگوں نے اپنی ٹی وی سکرینوں پر پولیس کی جانب سے پاکستان کے متعدد شہروں بالخصوص لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے بھی دیکھا ہوگا۔
ایسے میں اسلام آباد کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہیں جہاں درختوں کو آگ لگائی گئی اور مظاہرین کی طرف سے متعدد مقامات پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔
ایک ایسی بھی ویڈیو تھی جس میں دیکھا گیا کہ ایک برقع پوش خاتون پولیس وردی میں ملبوس ایک پولیس والے سے نہ صرف بدتمیزی کر رہی ہیں بلکہ انہیں گالیاں بھی دے رہی ہیں۔
اس ویڈیو کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا لیکن اس میں استعمال ہونے والی زبان کے سبب اسے خبر کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو میں ایک خاتون نے ان سے کہا کہ ’یہ کیا کررہی ہیں آپ؟ پولیس کو آپ جان بوجھ کر تنگ کررہے ہیں۔‘
اس کا جواب دیتے ہوئے بھی انہوں نے ایک بار پھر انگریزی میں گالیوں کا استعمال کیا اور وہاں سے چلی گئیں۔
پنجاب پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کانسٹیبل شہباز کہتے ہیں کہ احتجاج کے دوران وہ اسلام آباد میں ڈیوٹی پر مامور تھے اور اس دوران کچھ لوگ درختوں کو آگ لگا رہے تھے جن کو انہوں نے ایسا کرنے سے منع کیا۔
شہباز کا کہنا تھا کہ ’ادھر سے یہ خاتون ہمارے ساتھ چلنا شروع ہوگئیں اور میرے ساتھ سخت الفاظ کا استعمال کرنا شروع کردیا۔‘
’وہ خاتون میرے ساتھ سخت الفاظ استعمال کررہی تھیں لیکن میں برداشت کا مظاہرہ کررہا تھا کیونکہ یہ میری تربیت اور ٹریننگ کا حصہ ہے۔ تمام مائیں، بہنیں جو ہیں وہ ہماری اپنی ہیں اور ان کی عزت کرنا ہمارا فرض ہے۔‘
شہری سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کانسٹیبل شہباز کی ویڈیو کے گرویدہ ہوگئے۔
لانگ مارچ کے دوران ایک مشتعل خاتون نے کانسٹیبل شہباز کے ساتھ غلیظ زبان کا استعمال کیا اور اشتعال دلوانے کی کوشش کی۔جس پر کانسٹیبل نے بہت زیادہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا۔۔ @RwpPolice pic.twitter.com/RBPJlup4xF— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) May 26, 2022