Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سب سوچ لیں، 6 دن کا وقت ہے، اب تیاری کر کے آؤں گا: عمران خان

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ دھرنے میں عوام حقیقی آزادی کے جذبے سے باہر نکلے۔
جمعے کے روز پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوگ مایوس ہیں کہ آپ ڈی چوک پر کیوں نہیں بیٹھے؟
انہوں نے کہا کہ اگر میں بیٹھ جاتا تو وہاں خون خرابہ ہونا تھا کیونکہ پولیس تشدد کی وجہ سے ہمارے کارکنوں میں بہت غصہ تھا اور پولیس کے خلاف نفرت بڑھ گئی تھی۔مزید پڑھیں
عمران خان نے واضح کیا کہ ’ان کی اسٹیبلشمنٹ یا کسی سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ اگر انہوں نے 6 روز میں الیکشنز کی تاریخ نہ دی تو ہم دوبارہ باہر نکلیں گے۔‘
’میں نے آج چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک خط لکھا ہے اور ان سے پوچھا ہے کہ کیا جمہوریت میں ہمارے پاس پرامن احتجاج کرنے کا حق نہیں ہے۔’
انہوں نے کہا کہ ’عدالت سے پوچھتا ہوں کہ کیا ہم بھیڑ بکریاں ہیں کہ سب مان لیں؟‘
’میری جنگ اس امپورٹڈ حکومت کے خلاف ہے کہ میں غلامی نہیں کروں گا۔ ساری قوم سے اپیل کررہا ہوں کہ میں نے ان کے خلاف جہاد کرنا ہے۔‘
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’ہم دوبارہ آئیں گے اور پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے اور اس مرتبہ سپریم کورٹ پر بڑی ذمہ داری عائد ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس 6 روز کا وقت ہے، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس بھی 6 دن کا وقت ہے۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اگر حکومت جون میں الیکشنز کی تاریخ کا اعلان کردیتی ہے تو پھر ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارا مطالبہ صرف الیکشنز ہے، ہم جون میں نئے انتخابات کا اعلان چاہتے ہیں۔‘
‘ہم نے مذاکرات کے لیے دروازے کھلے رکھے ہیں، ہم لڑائی نہیں چاہتے، کوشش ہے کہ اپنے مقصد تک بات چیت کے ذریعے پہنچیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر حکومت جون میں الیکشنز کی تاریخ کا اعلان کردیتی ہے تو پھر ہم بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔‘

شیئر: