Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی فریقین میں اہم سڑکیں دوبارہ کھولنے کےلیے بات چیت کا ابتدائی دور مکمل

عمان میں بات چیت دو اپریل کو نافذ ہونے والی جنگ بندی کا حصہ ہے( فوٹو ٹوئٹر)
یمنی حکومت اور حوثیوں کے نمائندوں نے سنیچر کو عمان میں تعز اور دیگر مقامات پر سڑکیں کھولنے سے متعلق معاہدے کے حتمی مسودے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمن میں سڑکیں کھولنے کے معاملے پر بات چیت گزشتہ بدھ کو شروع ہوئی تھی جو اقوام متحدہ کے کی ثالثی میں دو اپریل کو نافذ ہونے والی جنگ بندی کا حصہ ہے۔
یہ بات چیت جمعے کو اس وقت خطرے سے دوچار ہوئی تھی جب یمنی حکومت نے حوثیوں  کی جانب سے تعز، حدیدہ ، صنعا اور عدن سے ملانے والی مرکزی سڑک کھولنے سے انکار کے بعد وہاں سے چلے جانے کی دھمکی دی تھی۔ بات چیت میں ایک تنگ پہاڑی راستہ کھولنے کی تجویزدی گئی۔
تعز میں یمنی حکومت کے وفد کے نائب سربراہ میجر محمد عبداللہ المحمودی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم نے مرکزی سڑکیں کھول کر تعز سے حوثیوں کے محاصرے کو اٹھانے پر اصرارکیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ حوثی اپنی شرائط مسلط کرنا چاہتے ہیں‘۔
تعزکے گورنر نبیل شمسان نے کہا کہ ’اگرعمان میں ہونے والے مذاکرات سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کی طرف نہیں گئے تو فوجی آپریشن تعز کا محاصرہ ختم کردے گا‘۔
گورنر تعز نے ٹویٹ کیا کہ ’جیسا کہ تعز آج زیتون کی شاخ رکھتا ہے لیکن اس کے پاس ایک ڈھال اور تلوار بھی ہے۔ اس وقت ایک بے مثال قومی وحدت ہر لمحے مضبوط ہورہی ہے‘۔
دیگر فوجی حکام اور سماجی کارکنوں نے بھی تعز کے محاصرے کو ختم کرنے کے لیے فوجی طاقت کے استعمال کا مطالبہ کیا ہے

شیئر: