گورنر پنجاب تعینات ہونے والے میاں بلیغ الرحمن کون ہیں؟
پیر 30 مئی 2022 16:56
رائے شاہنواز - اردو نیوز، لاہور
2018 میں بلیغ الرحمن اپنی نشست ہار گئے اور ممبر قومی اسمبلی منتخب نہ ہو سکے تھے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بالآخر میاں بلیغ الرحمان کو گورنر پنجاب تعینات کر دیا گیا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر ان کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
میاں بلیغ الرحمن کا تعلق جنوبی پنجاب کے شہر بہاولپور سے ہے۔ ان کا خاندان بہاولپور کے متمول اور قدیم خاندانوں میں سے ایک ہے۔ ان کے والد عقیل الرحمن نے 1985 میں سیاست کا آغاز کیا۔
بعد ازاں وہ نواز شریف کے قریب ترین ساتھیوں میں شمار ہونے لگے۔
1997 کے عام انتخابات میں نواز شریف نے حاصل پور کی سیٹ پر دو بڑے سیاسی ناموں ریاض پیرزاہ اور تسنیم گردیزی کی جگہ عقیل الرحمن کو بلا مقابلہ ممبر قومی اسمبلی منتخب کروایا۔
بلیغ الرحمن نے باقاعدہ سیاست کا آغاز 2008 کے عام انتخابات سے کیا اور بہاولپور پور کے حلقہ این اے 185 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
اسی طرح انہوں نے 2013 میں بھی اسی نشست سے الیکشن جیتا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بلیغ الرحمن کو اپنی کابینہ کا حصہ بنایا اور انہیں وزیر مملکت برائے تعلیم مقرر کیا جبکہ ان کے پاس وزیر مملکت برائے داخلہ کاچارج بھی رہا۔
2017 میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی حکومت ختم ہوئی تو شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم بنے۔ میاں بلیغ الرحمن ان کی کابینہ میں بھی وفاقی وزیر تعلیم رہے۔
تاہم 2018 میں وہ اپنی نشست ہار گئے اور ممبر قومی اسمبلی منتخب نہ ہو سکے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق ن لیگ کی طرف سے بلیغ الرحمن کو گورنر پنجاب تعینات کرنا سیاسی حکمت عملی کا حصہ بھی ہے۔
گورنر تعینات ہونے کے بعد ان کے حلقہ این اے 185 کا ٹکٹ طارق بشیر چیمہ کو دیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ سیاسی حلقوں میں یہ تاثر ہے کہ تحریک انصاف کے منحرف اراکین کو مسلم لیگ ن ٹکٹ دینے کے وعدے بھی کیے گئے ہیں۔
بلیغ الرحمن نے ابتدائی تعلیم بہاولپور کے مشہور زمانہ صادق پبلک سکول سے حاصل کی اور اس کے بعد آسٹریلیا کی ایک یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔
وہ آٹو موبائلز کے کاروبار سے وابستہ ہیں جبکہ ان پر غیر قانونی زمین کی الاٹمنٹ کا کیس بھی چل رہا ہے۔
اہل علاقہ کے مطابق بلیغ الرحمن نواز شریف کے قابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں اور جنوبی پنجاب صوبہ اور عوام کی ایک توانا آواز ہیں۔
بلیغ الرحمن کے گورنر تعینات ہونے کے بعد پنجاب میں جاری اس آئینی بحران میں کمی متوقع ہے جو تین اپریل سے جاری ہے۔
دومہینے میں گورنر کی سیٹ پر بیٹھنے والے وہ تیسرے شخص ہوں گے۔ تحریک انصاف نے اپنے ہی گورنر چوہدری سرور کو رواں سال تین اپریل کو برطرف کر دیا تھا جبکہ ان کی جگہ عمر سرفراز چیمہ کو گورنر لگایا گیا۔
ن لیگ کی حکومت نے عمر چیمہ کو گورنر کے عہدے سے ہٹا کر بلیغ الرحمن کو گورنر لگایا۔
گورنر پنجاب نہ ہونے کی وجہ سے وزیر اعلی حمزہ شہباز بغیر کابینہ کے ہی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔