Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور میں سکیورٹی سخت، گورنر پنجاب کا عثمان بزدار کو بحال کرنے کا دعویٰ

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے حلف کی تقریب کے لیے لاہور میں گورنر ہاؤس کے ارد گرد کے علاقے کو نوگو ایریا قرار دے دیا گیا ہے۔ 
سنیچر کو پنجاب پولیس کے سینکڑوں اہلکار گورنر ہاؤس میں تعینات کر دیے گئے ہیں۔ جبکہ مال روڈ کو چئیرنگ کراس سے کلب چوک اور شادمان چوک سے ڈیوس روڈ تک ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ 
دوسری طرف پنجاب اسمبلی کی عمارت بھی کھول دی گئی ہے جہاں سرکاری عملے اور کیبیٹ ڈویژن کے بغیر عثمان بزدار کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
 تحریک انصاف کے سابق وزرا میاں اسلم اقبال اور مراد راس کا دعویٰ ہے کہ ’وزیراعلیٰ عثمان بزدار بحال ہو چکے ہیں انہوں نے پنجاب کابینہ کا اجلاس بلایا ہے جو کہ اسمبلی کی عمارت میں ہو گا۔‘ 
تاہم وزارتوں پر بحال ہونے کا دعویٰ کرنے والے دونوں رہنما بغیر پروٹوکول اسمبلی کی عمارت میں پہنچیں۔ 
دوسری جانب گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے میڈیا کو یہ معلومات فراہم کی گئی ہیں کہ انہوں نے گورنر کی حیثیت سے عثمان بزدار کو بطور وزیراعلیٰ بحال کر دیا ہے کیونکہ ان کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا جس میں قانونی سقم تھے۔ 
گورنر پنجاب کے مطابق اس بحالی کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی کابینہ بھی بحال ہو گئی ہے۔ تاہم یہ تمام احکامات سرکاری دستاویزات پر ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔ 
عملی طور پر لاہور میں وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ اور گورنر سیکرٹریٹ انتظامی طریقے سے چلایا جا رہا ہے اور ان سرکاری عمارتوں کا کنٹرول چیف سیکریٹری پنجاب کے پاس ہے۔ 
نہ ہی وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے دفتر سے کابینہ کا اجلاس بلانے کی معلومات دی گئی ہیں اور نہ ہی سیکرٹیریٹ میں کیبینٹ ڈویژن اس سے متعلق آگاہ ہے۔ 
جبکہ تمام سرکاری ادارے نئے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کی تقریب میں مصروف ہیں۔ 
حمزہ شہباز کی حلف کی تقریب گورنر ہاؤس کے سبزاہ زار میں منعقد کی جا رہی ہے۔ جہاں کم از کم ایک ہزار افراد کے بیٹھنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ 
گورنر عمر سرفراز چیمہ نے میڈیا کوجاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ عملی طور پر گورنر ہاؤس پر پولیس کے ذریعے قبضہ کر لیا گیا ہے۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ انہوں نے صدر مملکت سے بھی رابطہ کیا ہے۔ 

شیئر: