Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کروں گا‘

پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ’احتجاج کے دوران کسی کارکن کو گرفتار نہ کیا جائے اور راستے میں رکاوٹیں حائل نہ کی جائیں۔‘ (فائل فوٹو اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ میں ہمارا کیس لگا ہے۔ ہم سپریم کورٹ سے پوری پروٹیکشن حاصل کرنا چاہ رہے کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے۔
عمران خان نے بدھ کو پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’سپریم کورٹ سے رولنگ لینے کے بعد میں اگلا اعلان کروں گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پچھلے لانگ مارچ میں پلاننگ صحیح نہیں ہوئی۔ وہ اس لیے صحیح نہیں ہوئی کہ سپریم کورٹ نے راستے کھلے رکھنے کا حکم دیا تھا۔ ہمیں کیا پتا تھا کہ یہ(حکومت) ان احکامات کی پروا نہیں کرے گی۔ اب ہم وہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔‘
تحریک انصاف کے سربراہ نے مزید کہا کہ ‘ماڈل ٹاؤن واقعے پر شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو جیل میں ہونا چاہیے تھا۔‘
’یہ لوگوں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں۔ ابھی رانا ثناء اللہ کا ایسا بیان سامنے آئے گا۔ یاد رکھیں کہ ظالم ہمیشہ ڈرتا ہے۔‘
’ہمارے لوگوں پر (آنسو گیس کے) وہ شیل استعمال کیے گئے جو دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہوتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں اس جنگ کو جہاد سمجھتا ہوں، مجھے کسی قسم کا کوئی ڈر نہیں ہے۔‘

’پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ میں درخواست‘

واضح رہے کہ آج (بدھ کو) پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت وفاقی اور پنجاب حکومت کو احتجاج کے لئے اجازت کا حکم دے۔
’احتجاج کے دوران کسی کارکن کو گرفتار نہ کیا جائے اور راستے میں رکاوٹیں حائل نہ کی جائیں۔‘
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کو تشدد اور طاقت کے استعمال سے روکا جائے کیونکہ اس کا مقصد کارکنان میں خوف و ہراس پیدا کرنا ہے اور اگر حکومت اس مقصد میں کامیاب ہو گئی تو یہ اظہار رائے، آئین اور جمہوریت کی نفی ہوگی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا تھا کہ ’عمران خان جلد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔‘
خیال رہے کہ عمران خان نے 25 مئی کو لانگ مارچ ختم کرتے ہوئے حکومت کو الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے کے لیے چھ دن کی مہلت دی تھی اور کہا تھا کہ اگر حکومت نے ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا تو وہ دوبارہ اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کریں گے۔

شیئر: