Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کملی‘ صرف فلم نہیں بلکہ جذبات کا رولر کوسٹر ہے

یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ صبا قمر اور ثانیہ سعید میں سے کس کی اداکاری زیادہ متاثر کن ہے (فوٹو:سرمد کھوسٹ)
ویسے تو ماسٹر پیس کم کم ہی بنتے ہیں لیکن اس بار سرمد کھوسٹ کی ہدایتکاری میں بننے والی دو فلموں نے ثابت کیا ہے کہ اگر کہانی مضبوط ہو، سکرپٹ جاندار ہو، اور تمام مناظر کو اس انداز میں فلمایا جائے کہ کہیں کوئی جھول محسوس نہ ہو تو سکرین پر ایک شاہکار دیکھنے کا مل سکتا ہے۔
 حال ہی میں سرمد کھوسٹ کی پروڈیوس کی ہوئی فلم ’جوائے لینڈ‘ کی کانز فلم فیسٹیول میں نہ صرف نمائش ہوئی بلکہ اسے جیوری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اور اب پاکستان میں ان کی فلم ’کملی‘ کے چرچے ہیں جو چار جون کو ریلیز ہوئی ہے۔
اس فلم کی ریلیز سے پہلے ہی کراچی میں پریمیئر پر کچھ جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے تھے۔ سوشل میڈیا پر اس پریمیئر کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں میں مرکزی اداکارہ صبا قمر جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے رو پڑی تھیں اور سرمد کھوسٹ ان کا حوصلہ بڑھا رہے تھے۔

کملی کی کہانی کیا ہے؟

اس فلم کی کاسٹ کو سٹار کاسٹ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا جس میں ثانیہ سعید، صبا قمر، نمرہ بُچہ، عمیر رانا اور حمزہ خواجہ شامل ہیں۔ حمزہ خواجہ نے اس فلم سے اپنا ڈبیو کیا ہے۔
ثانیہ سعید نے ایک نابینا خاتون سکینہ کا کردار ادا کیا ہے جو اپنی بھابھی حنا (صبا قمر) سے بہت پیار کرتی ہے۔ حنا اور سکینہ دونوں اپنے بھائی کی منتظر ہیں جو کئی سال پہلے روزگار کی تلاش میں ملک سے باہر گیا تھا لیکن واپس نہیں آیا۔
حنا (صبا قمر) کا کردار معاشرے کے منفی رویوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ یہ وہ کہانی ہے جو بتاتی ہے کہ اگر کسی عوت کی زندگی میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ جائے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ زندگی کو جینا ہی چھوڑ دے۔

ثانیہ سعید نے ایک نابینا خاتون سکینہ کا کردار ادا کیا ہے جو اپنی بھابھی حنا (صبا قمر) سے بہت پیار کرتی ہے (فوٹو: سکرین گریب)

حنا اپنے شوہر کا آٹھ سال انتظار کرتی ہے، اکیلے بیٹھ کر گھنٹوں خود سے باتیں کرتی ہے، دیوانہ وار بھٹکتی ہے اور پھر جب املتاس (حمزہ خواجہ) اس کی زندگی میں آتا ہے تو گویا اسے جینے کی ایک وجہ مل جاتی ہے۔
اس فلم میں ڈائیلاگز کم لیکن جاندار ہیں شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ اداکاروں کے چہرے کے تاثرات اتنے مکمل ہیں کہ کچھ مناظر میں ڈائیلاگ کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔
صبا قمر اور ثانیہ سعید کا کمبینیشن اتنا شاندار ہے کہ ایک وقت پر آپ فیصلہ نہیں کر پاتے کہ دونوں میں سے کس کی اداکاری زیادہ متاثر کن ہے۔
ویسے تو ہر سین ہی جذبات کا رولر کوسٹر ہے لیکن جب فلم کے ایک سین میں صبا قمر گھر میں آگ لگا کر اپنی نند کو چھوڑ کر املتاس (حمزہ خواجہ) کے پاس چلی جاتی ہیں۔
حنا جس طرح تڑپ کر املتاس سے کہتی ہیں کہ ’مجھے یہاں سے لے جاؤ ورنہ یہ لوگ میری شادی کروا دیں گے‘، یہ منظر دیکھ کر اپنے آنسو روکنا بہت مشکل ہے۔
فلم کا ایک اور مضبوط کردار نمرہ بچہ نے نبھایا ہے جو اپنے شوہر کی خوشی کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں حتیٰ کہ اپنے شوہر کی دوسری شادی کرانے کو بھی۔
لیکن اس مشکل فیصلے کی وجہ سے انہیں کس اذیت اور تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے، نمرہ بُچہ نے اس کیفیت کو خود پر جس طرح طاری کیا ہے اس کی داد دینا پڑے گی۔

جب املتاس، حنا کی زندگی میں آتا ہے تو گویا اسے جینے کی ایک وجہ مل جاتی ہے (فوٹو: سکرین گریب)

’کملی‘ بنیادی طور پر تین خواتین کی کہانی ہے جن کی زندگی اور حالات ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن ان کی زندگی کے جو مسائل دکھائے گئے ہیں، ان کے جذبات، خیالات اور احساسات بہت سی خواتین خود کو اس سے جوڑ سکتی ہیں۔
فلم کی ’ہیپی اینڈنگ‘ ہوتی ہے یا یہ ’ٹریجڈی‘ فلم ہے اس کے لیے آپ کو سینما میں ٹکٹس بک کرانا ہوں۔
سینما میں تو ریلیز کے پہلے دن ہی اس فلم نے ریکارڈ بزنس کیا ہے جس سے اس فلم کی کامیابی کا اندازہ ہوتا ہے۔
اردو نیوز نے جب ہدایتکار سرمد کھوسٹ سے اس فلم کے حوالے سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ ’گھر سے نکل کر سینما میں ا کا مطلب یہ ہے کہ لوگ آپ کے کام سے پیار کرتے ہیں۔‘
حمزہ خواجہ جنہوں نے اس فلم سے اپنا ڈبیو کیا ہے، نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’مجھے یہ کردار مصنفہ فاطمہ ستار کے ذریعے ملا۔ انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور سرمد کھوسٹ سے ملوایا جنہوں نے میرا آڈیشن لیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’کافی مہینوں کے بعد مجھے سرمد کھوسٹ کی کال موصول ہوئی اور انہوں نے بتایا کہ املتاس کے کردار کے لیے میرا سلیکشن ہو گیا ہے۔ میں کالج کے زمانے سے تھیٹر کررہا ہوں لہذا یہ کردار کرنے میں مشکل نہیں ہوئی۔ نروس بالکل نہیں تھا جو تھوڑی بہت نروسنس تھی وہ اس ٹیم کے رویہ اور مزاج دیکھ کر ختم ہو گئی تھی۔‘

شیئر: