Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صوبے بازار رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے پر متفق، تاجر تنظمیوں کی مخالفت

اجلاس میں صوبہ خیبرپختونخوا کی نمائندگی چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کر لیا ہے۔
دوسری جانب تاجر تنظمیوں نے حکومت کی جانب سے مارکیٹیں اور بازار جلد بند کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔
بدھ کو وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزرائے اعلٰی نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ملک گیر اقدامات پر وفاقی کابینہ کے فیصلوں سے اصولی اتفاق کر لیا ہے۔
اجلاس میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے قومی حکمت عملی پر وزرائے اعلٰی سے اہم مشاورت ہوئی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ کے 7 جون 2022 کے اجلاس میں توانائی کی بچت کے حوالے سے تجاویز اور فیصلوں سے متعلق صوبائی وزرائے اعلٰی کو آگاہ کیا گیا۔
چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا۔
سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلٰی نے دو دن کی مہلت مانگی تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی وکارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔
اجلاس میں صوبہ خیبرپختونخوا کی نمائندگی چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کی۔

اجلاس میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے قومی حکمت عملی پر وزرائے اعلٰی سے اہم مشاورت ہوئی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

بیان کے مطابق وزرائے اعلی نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کے اقدامات کو سراہا اور اس ضمن میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
خیبر پختونخوا کی تردید
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تمیور خان جھگڑا نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا آٹھ بجے مارکیٹیں بند کرنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا ہے۔
ٹوئٹر پر تیمور جھگڑا نے لکھا کہ ’کے پی نے اس سے اتفاق نہیں کیا ہے۔ یہ کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا اس پر فیصلہ وزیراعلی سے مشاورت کے بعد کرے گا۔‘

اسلام آباد میں رات 10 بجے کے بعد شادی کی تقریبات پر پابندی

دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں رات دس بجے کے بعد شادی بیان کی تقریبا پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری ٹوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق کسی بھی جگہ بشمول شادی ہال، مارکی، ہوٹل ریستوران  اور نجی جگہوں پر ہونے والے شادی کی تقریبات پر ہوگی۔
پابندی کا اطلاق فوری ہوگا اور یہ دو مہینے تک نافذالعمل رہے گا۔  
آئندہ ماہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی آئے گی: خرم دستگیر
دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان  نے کہا ہے کہ آئندہ ماہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی آئے گی۔
نے بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کی بچت کیلئے منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

خرم دستگیر کے مطابق 15 جون سے 600 میگاواٹ اور رواں ماہ کے آخر تک 1100 میگاواٹ مزید بجلی سسٹم میں آ جائے گی۔ (فوٹو: اے پی پی)

’84 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ چار گھنٹے سے کم ہے، صنعتوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے، پانی کی کم آمد کی وجہ سے ہائیڈل بجلی کی پیداوار کم ہے، موسم کی شدت کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، پچھلی حکومت نے بڑھتی ہوئی طلب کے لیے اقدامات نہیں کیے۔‘
خرم دستگیر کے مطابق 15 جون سے 600 میگاواٹ اور رواں ماہ کے آخر تک 1100 میگاواٹ مزید بجلی سسٹم میں آ جائے گی۔
وفاقی وزیر بجلی نے کہا کہ بجلی کی مجموعی پیداوار 22010 میگاواٹ اور طلب 26 ہزار 227 میگاواٹ ہے، بجلی کا شارٹ فال 4 ہزار 127 میگاواٹ ہے، 84 فیصد فیڈرز پر چار گھنٹے سے کم لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، صنعتی شعبہ کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے،
کوشش ہے کہ دو سے تین ہفتوں میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کریں، کوئلہ کی کمی دور کرنے کا انتظام ایک ہفتہ پہلے ہی کر لیا تھا۔
’15 جون سے کوئلہ کے پیداواری پلانٹ سے 600 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی جس سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ مزید آدھا گھنٹہ کم ہو جائے گا، کے ٹو پاور پلانٹ پر ری فیولنگ ہو رہی ہے، رواں ماہ کے آخر تک ری فیولنگ سے کے ٹو اپنی مکمل استعداد 1100 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا جس سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ مزید ایک گھنٹہ کم ہو جائے گا جبکہ کوئلہ سے بجلی کی مکمل پیداوار رواں ماہ کے آخر تک شروع ہو جائے گی اور جولائی کے شروع میں لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی آ جائے گی۔‘

شیئر: