Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شناختی کارڈ کے لیے تصویر: ’سعودی خواتین کو بال اور گردن ڈھانپنا اب بھی ضروری‘

صرف 10 سے 14 برس کی خواتین سر ڈھانہے بغیر تصویر دے سکتی ہیں( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں محکمہ احوال مدنیہ کے ترجمان محمد الجاسر نے کہا ہے کہ’ یہ بات درست نہیں کہ سعودی عرب میں خواتین قومی شناختی کارڈ کی تصویر میں اپنے بال یا گردن دکھا سکتی ہیں‘۔
سعودی وزارتی کونسل نے احوال مدنیہ قانون (شناختی کارڈ، برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے والا قانون) کے لائحہ عمل کی دفعہ 17 میں ترمیم کی ہے۔ آرٹیکل 17 کے ساتھ مزید یہ نہیں کہا گیا کہ ’خاتون کے لیے گردن اور سر ڈھانپنا ’لازمی ہے‘۔
محمدالجاسر نےعرب نیوز کو بتایا کہ’ صرف 10 سے 14 برس کی خواتین سر ڈھانہے بغیر تصویر دے سکتی ہیں۔ بعض صحت کی حالتوں میں بڑی عمر کی خواتین بھی اس استثنی کی اہل ہو سکتی ہیں‘۔
 
قبل ازیں ترجمان محمد الجاسر نے السعودیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ’ پلاسٹک سرجری کے باعث چہرے کے نقوش تبدیل ہونے پر تصویر تبدیل کرنے کی درخواست اسی وقت قابل قبول ہوگی جب اس کے ساتھ میڈیکل رپورٹ بھی بھیجی جائے گی‘۔ 
ترجمان کا کہنا تھا’ قومی شناختی کارڈ کے لیے سعودی شہری کی قومی لباس میں تصویر کے لیے شماغ اورغترہ زیب تن کرنا اور خواتین کی باحجاب تصویر ضروری ہے‘۔ 
محکمہ احوال مدنیہ کا کہنا ہے کہ خواتین کے حجاب کے لیے کوئی رنگ متعین نہیں۔ قومی شناختی کارڈ کے لیے نجی تصویر میں خواتین کسی بھی رنگ کا حجاب استعمال کرسکتی ہیں۔ قومی شناختی کارڈ کے اجرا میں زیادہ سے زیادہ 14 دن لگتے ہیں۔
محکمہ احوال مدنیہ نےمزید کہا کہ ’قومی شناختی کارڈ میں 3 صورتوں میں تصویر تبدیل کی جاسکتی ہے۔ ان میں سب سے اہم چہرے کے نقوش کی تبدیلی ہے‘۔ 
 محکمہ احوال مدنیہ نے بتایا کہ’ قومی شناختی کارڈ کے لیے درکار تصاویر سے متعلق شق میں جو ترمیم کی گئی ہے اس کا تعلق 10 سے 14 سال تک کے زمرے میں آنے والے شہریوں سے ہے۔ بعض بیمار بھی اس میں شامل کیے گئے ہیں‘۔  
ام القری سرکاری گزٹ نے دفعہ 17 کے حوالے سے جو ترمیم دس جون کو شائع کی ہے۔ دفعہ 2 شقوں پر مشتمل ہے۔ 
پہلی شق میں ہے کہ’ نجی تصویر اور مشینی سسٹم سے لی گئی تصویر نئی اوررنگین اور واضح ہو۔ چہرے کے تمام نقوش صاف نظر آرہے ہوں۔ سامنے سے لی گئی تصویر کا پس منظروائٹ ہونا چاہیے۔ چشمے اور غیر میڈیکل لینس کے بغیر ہونی چاہیے۔ ہر طرح کی آرائش سے پاک ہونی چاہیے‘۔ 

شیئر: