Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے دور میں قرضہ 80 نہیں 76 فیصد بڑھا

دسمبر 2021 میں شوکت ترین تحریک انصاف کے سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔ فائل فوٹو اے پی پی
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں وزیر خزانہ رہنے والے شوکت ترین نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت میں ملکی قرضہ 80 نہیں بلکہ 76 فیصد بڑھا ہے۔
سنیچر کو ملکی معاشی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے پی ٹی آئی کی حکومت پر ملکی تاریخ کا 80 فیصد ملکی قرضہ بڑھنے کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’بھائی 80 فیصد تو نہیں بڑھا لیکن 76 فیصد ضرور بڑھا ہے۔‘
سابق وزیر خزانہ کے اس بیان کے بعد سے سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے تبصروں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور کئی لوگوں نے کہا کہ بالآخر تاریخی قرضہ لینے کا اعتراف کر لیا گیا۔
ٹوئٹر صارف فیضان خان نے شوکت ترین کی پریس کانفرنس کا ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اگر خان صاحب کو شوکت ترین جیسے چند اور لوگ مل گئے تو اپوزیشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ صاحب خود ہی تسلیم کر رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں ملکی قرضہ 76 نہیں بلکہ 80 فیصد بڑھا ہے۔ُ
 وکیل عبدالمعیز جعفری نے شوکت ترین پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ایک ہفتے میں انہوں نے اپنی ہی بس کے پہیے دو مرتبہ اڑائے، لیکن اس مرتبہ تو تقریباً پوری بس ہی اڑا ڈالی۔
صحافی ثاقب راجہ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ شوکت ترین نے مہنگائی کے خلاف پی ٹی آئی کے سارا بیانیے کا ہی بیڑا غرق کر دیا۔
اینکر کامران یوسف نے طنز و مزاح میں کہا کہ شوکت ترین نے مفتاح اسماعیل کے اس بیان کو چیلنج کر دیا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کے قرضوں میں 80 فیصد اضافہ کیا۔
خیال رہے کہ دسمبر 2021 میں شوکت ترین تحریک انصاف کے سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔

شیئر: