Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سٹاک مارکیٹ میں مندی، ’ٹیکسز میں اضافہ منفی رجحان کی وجہ‘

ٹیکسز میں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ میں غیریقینی صورتحال ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں کاروباری ہفتے کے پہلے دن کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا جبکہ ڈالر مزید مہنگا ہو گیا ہے۔
پیر کو مارکیٹ 100 انڈیکس میں 11 سو پوائنٹس کی کمی کے بعد 40 ہزار 800 پوائنٹس پر بند ہوئی۔
انٹر بینک میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت ایک روپے 51 پیسے کے اضافے کے ساتھ 203 روپے 86 پیسے کا تھا۔ 
معاشی ماہرین کے مطابق وفاقی بجٹ میں بینکنگ سیکٹر پر ٹیکسز میں اضافہ مارکیٹ میں کمی کے رجحان کی ایک اہم وجہ ہے۔
عارف حبیب کموڈیٹیز کے ایم ڈی احسن محنتی کا کہنا ہے کہ بینکنگ سیکٹر پر ٹیکسز میں اضافے کے اثرات مارکیٹ پر نظر آ رہے ہیں۔
’کاروباری ہفتے کے پہلے دن سرمایہ کار محتاط نظر آئے اور بینکنگ کے شعبے سمیت دیگر شعبوں کے شیئرز کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ پر دباؤ پڑا۔‘
سپیکٹرم سکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ میں ٹیکسز میں اضافے اور وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیان کی وجہ سے مارکیٹ میں غیریقینی کی صورتحال دیکھی جا رہی ہے۔
’آج دوران کاروبار سرمایہ کار شیئرز کی فروخت کو ترجیح دیتے نظر آئے جس کی وجہ سے مارکیٹ کا توازن بگڑا اور انڈیکس 40 ہزار پوائنٹس کی سطح پر آگیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو معاشی پالیسی واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو اپنے اخراجات میں کمی اور امپورٹ بل میں کمی سمیت دیگر اہم اقدامات ہنگامی بنیاد پر کرنے کی ضرورت ہے۔

’ڈالر کے مقابلے میں انڈین روپے کی قدر میں کمی‘

ڈالر کے مقابلے میں انڈین روپے کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ ہوئی ہے اور یہ ایسے وقت ہوا ہے جب رواں ہفتے امریکہ میں شرح سود میں اضافہ متوقع ہے۔
انڈیا کا مرکزی بینک روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لیے غیرملکی کرنسی فروخت کر رہا ہے۔
یوکرین میں جنگ کی وجہ سے انڈیا میں بھی افراط زر میں اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: