Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی کا ضمنی الیکشن: اعصاب شکن مقابلے کے بعد ایم کیو ایم کامیاب

کراچی کے حلقہ این اے 240 کے ضمنی الیکشن میں ایم کیو ایم پاکستان نے اعصاب شکن مقابلے کے بعد 65 ووٹوں سے کامیابی حاصل کرلی۔ دوسری جانب ٹی ایل پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائیں گے۔
ریجنل الیکشن کمشنر ندیم حیدر نے جمعرات رات گئے ضمنی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا۔
ان کے مطابق ’ایم کیو ایم پاکستان کے محمد ابوبکر 10 ہزار 683 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔ تحریک لبیک کے شہزادہ شہباز 10 ہزار 618 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین نے 8 ہزار 383 ووٹ حاصل کیے اور وہ تیسرے نمبر پر رہے۔‘
’پیپلز پارٹی کے ناصر رحیم نے 5 ہزار 248 ووٹ حاصل کیے اور ان کی چوتھی پوزیشن رہی۔ پی ایس پی کے امیدوار کو 4 ہزار 797 ووٹ ملے اور وہ پانچویں نمبر پر رہے۔‘ الیکشن کمیشن کے مطابق ٹرن آؤٹ صرف 8.38 فیصد رہا۔
جمعرات کو کراچی کے علاقے کورنگی میں ضمنی انتخاب کے موقعے پر فائرنگ اورتشدد کے متعدد واقعات پیش آئے جن میں ایک شخص ہلاک جبکہ کم سے کم 4 افراد زخمی ہوگئے، صدر پاک سرزمین پارٹی کی گاڑی پر بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ پولیس نے صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا، جبکہ الیکشن میں دھاندلی کے الزام میں دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
الیکشن کے موقع پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے۔ حلقے کے کل 309 پولنگ سٹیشنز میں سے 203 انتہائی حساس قرار دیے گئے تھے جہاں پولنگ سٹیشنز سمیت بوتھس پر بھی کیمرے نصب کیے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق پولنگ کے دوران گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول انصاری محلہ یوسی 2 لانڈھی میں دو سیاسی جماعتوں میں تصادم ہوگیا، سیاسی جماعت کے کارکنوں کو منتشر کرنےکے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا، جھگڑےکے باعث متعدد سیاسی کارکن زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کرکے پولیس نے صورت حال پر قابو کیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے محمد ابوبکر 10 ہزار 683 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے (فوٹو: اردو نیوز)

پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا کسی تعطل کے جاری رہی، دوران پولنگ 6 مختلف مقامات پر سیاسی جماعتوں کے کارکن آمنے سامنے آئے، ابتدائی طور پر پارٹی رہنماؤں نے کارکنوں کو کنٹرول کرتے ہوئے صورت حال بہتر رکھی۔
اس دوران حلقے میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے صدر انیس قائم خانی کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا۔
ترجمان پی ایس پی کے مطابق انیس قائم خانی فائرنگ کے وقت گاڑی میں موجود نہیں تھے، انیس قائم خانی کی گاڑی کے ساتھ چلنے والی پولیس موبائل پر بھی گولی لگی ہے۔
صدر پاک سرزمین پارٹی انیس احمد قائم خانی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ ان کی گاڑی پر متعدد افراد نے فائرنگ کی، گاڑی پر چار گولیاں لگی ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’انتخابات میں شکست نظر آنے پر مخالفین نے  ان کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں متعدد کارکن زخمی ہوگئے ہیں۔‘
تحریک لبیک پاکستان کا بھی کہنا ہے کہ ان کے کارکنوں کو حلقے میں ناصرف پولنگ سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی ہے بلکہ مختلف مقامات پر کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔

حلقے کے کل 309 پولنگ سٹیشنز میں سے 203 انتہائی حساس قرار دیے گئے تھے (فائل فوٹو: اردو نیوز)

دوسری جانب لانڈھی نمبر 5 زمان آباد میں پریذائیڈنگ افسر اور سیاسی جماعت کے کارکن کو پولیس نے گرفتار کرلیا، دونوں افراد کےخلاف جعلی ووٹ کاسٹ کرنے کی شکایت کی گئی تھی۔
ریجنل الیکشن افسرکے مطابق پولنگ سٹیشن نمبر 87 پر پولنگ بُک کی مبینہ ہیر پھیر کا واقعہ سامنے آیا، واقعہ پریذائیڈنگ افسرکے دفتر میں پیش آیا، جہاں پولنگ بک رکھی تھی وہاں نامعلوم شخص آیا اور پولنگ بک کھڑکی سے کسی کو دینےکی کوشش کی، پولیس اہلکار نے اس شخص کو پکڑ لیا اور پولنگ بک لے لی۔
واضح رہے کہ یہ نشست ایم کیوایم پاکستان کے اقبال محمد علی خان کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔ حلقے میں 309 پولنگ سٹیشنز پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 29 ہزار سے زائد ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے ابوبکر، مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین فیصل، پاک سرزمین پارٹی کے شبیر قائم خانی، پیپلز پارٹی کے ناصر لودھی، تحریک لبیک کے کاشف قادری سمیت  25 امیدوار میدان میں ہیں جب کہ  تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے مقابلے میں حصہ نہیں لیا۔

شیئر: