Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’زندگی ختم کرنے پر افسوس ہے‘، اٹلی میں معذور شخص کی طبی طریقے سے خودکشی

مستقبل طبی امداد پر زندہ رہنے والے افراد کو زندگی ختم کرنے کا حق دینے کے لیے اطالوی تنظیم مہم چلا رہی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اٹلی میں اپنی نوعیت کے پہلے کیس میں اِیتھکس (ضابطہ اخلاق) کمیٹی سے منظوری حاصل کرنے کے بعد جمعرات کو مستقل تکلیف میں مبتلا ایک معذور اطالوی شہری نے طبی مدد کے ذریعے خودکشی کی۔
طبی طریقے سے خودکشی کی اجازت کے لیے مہم چلانے والی لوکا کوسیونی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ مارچے کے علاقے سینیگالیا سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ فیڈریکو کاربونی کی ایک خصوصی مشین کے ذریعے خود کو مہلک دوا لگانے کے بعد موت واقع ہو گئی۔
خودکشی کرنا یا کسی کو اپنی جان لینے میں مدد کرنا اٹلی میں غیر قانونی ہے جس کی سزا پانچ سے 12 سال تک قید ہے تاہم ملک کی آئینی عدالت نے سنہ 2019 میں فیصلہ دیا کہ ’ناقابل برداشت‘ تکلیف میں مبتلا کسی ایسے شخص کی مدد کرنا غیرقانونی نہیں جو اپنا فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
طبی مدد کے ذریعے خودکشی کرنے والے فیڈریکو کاربونی کو ’ماریو‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ وہ ایک ٹرک ڈرائیور تھے جن کی حادثے میں ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور وہ 10 برس سے مکمل طور پر 24 گھنٹے طبی مدد کے ذریعے زندہ تھے۔
اپنی موت سے قبل فیڈریکو کاربونی نے کہا کہ وہ جھوٹ نہیں بولیں گے۔ ’مجھے زندگی ختم کرنے پر افسوس ہے۔ کیونکہ زندگی عظیم ہے اور صرف ایک بار ملتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے ہر ممکن کوشش کی کہ میں اپنی زندگی کو بہترین طریقے سے جاری رکھ سکوں اور اپنی معذوری سے زیادہ صحت یاب ہونے کی کوشش کروں، لیکن اب میں ذہنی اور جسمانی طور پر اس کے اختتام پر ہوں۔‘
ایسوسی ایشن نے بتایا کہ موت کے وقت کاربونی کے اہلخانہ اور دوست اس کے ساتھ تھے۔
اٹلی میں کیتھولک چرچ اپنی جان لینے کے فیصلے کی مخالفت کرتا ہے تاہم ایتھکس کمیٹی نے گزشتہ سال کے آخر میں کاربونی کی طبی امداد کے ذریعے خودکشی کی درخواست کو منظور کیا۔
چونکہ اٹلی میں خودکشی کی اجازت دینے کا کوئی قانون نہیں، اس لیے کاربونی کو طبی سامان اور ادویات کے لیے پانچ ہزار یورو کی مدد مانگنا پڑی۔

خودکشی کرنا یا کسی کو اپنی جان لینے میں مدد کرنا اٹلی میں غیر قانونی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

لوکا کوسیونی ایسوسی ایشن نے رواں سال کے شروع میں عطیات اکٹھے کرنے کے لیے کراؤڈ فنڈنگ شروع کی۔
کاربونی نے خود کو ’سمندر میں تیرتی ایک کشتی کی طرح‘ قرار دیا۔
انہوں نے اپنے آخری الفاظ میں کہا کہ ’مجھے روزمرہ کی زندگی گزارنے کی کوئی آزادی نہیں، حالات کے رحم و کرم پر اور ہر چیز کے لیے دوسروں پر انحصار کرتا ہوں۔‘
کاربونی نے کہا کہ ’اب میں آخرکار جہاں چاہوں اڑنے کے لیے آزاد ہوں۔‘

شیئر: