Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں 80 ٹن سونا سمگلنگ سے آ رہا ہے، درآمدی ڈیوٹی کم کریں گے: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال صرف 14سے 15 کلو گرام سونا قانونی طریقے سے پاکستان آیا (فوٹو: اے ایف پی)
 پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سونے کی درآمد پر ڈیوٹی کی رعایت کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں 80 ٹن سونا سمگلنگ کے ذریعے آ رہا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال صرف 14سے 15 کلو گرام سونا قانونی طریقے سے پاکستان آیا۔
انہوں نے کہا کہ بعض جیولرز ایسے بھی ہیں جن کی روزانہ کروڑ روپے سے زائد کی آمدن ہوتی ہے, جبکہ دکاندار سے پوچھا جائے تو اس کہنا ہوتا ہے کہ روزانہ چار ہزار کی سیلز ہوتی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ سونے کی سمگلنگ میں کمی ہو اور اس کے لیے اس کی امپورٹ پر ڈیوٹی کم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ قانونی طریقے سے سونا پاکستان لانے کو فروغ ملے۔
وزیر خزانہ کے مطابق زمین کے پلاٹ پر تعمیر شروع کرنے پر ٹیکس زیرو ہو جائے گا۔ حکومت تعمیرات کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ پہلی اینٹ لگاتے ہی ٹیکس ختم ہو گا۔
سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ  قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین آمنے سامنے آگئے۔
سابق وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے فارماسیوٹیکل کمپنیز کے لیے سیلز ٹیکس دستاویزی بنانے کے لیے کیا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ادویات سازی کے ساتھ وہی فیکٹری جوسز بنا رہی ہے۔ ادویات ساز میک اپ کا سامان بنا رہے ہیں اور سیلز ٹیکس نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے ریفنڈ کا نظام خودکار بنایا ہے اگر فارما سیوٹیکل والوں کا ریفنڈ رک گیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی ڈاکیومینٹیشن پوری نہیں۔ حکومت کو اس طرح کے مشکل فیصلے سے واپس نہیں ہٹنا چاہیے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ فارما سیوٹیکل کے ریفنڈ آئندہ چار روز سے ادا کرنے شروع کر دیں گے۔ اگر چار دنوں میں ریفنڈ کا سلسلہ شروع نہ ہو سکا تو آئندہ دو ماہ میں پیسے کلئیر کر دیں گے۔
ان کے بقول وزیر اعظم شہباز شریف ٹیکس بڑھانے پر ناراض ہوجاتے ہیں۔ وزیراعظم بار بار ٹیکس کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 28 فیصد تک پہنچ چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ وزیر اعظم سے کہتے ہیں کہ ٹیکس نہ بڑھائیں تو آمدن کیسے بڑھے گی۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 28 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ مہنگائی بہت جلد 35 فیصد ہو جائے گی۔
بعد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ امید ہے آئی ایم ایف پروگرام ایک آدھ دن میں بحال ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر اعتراض نہیں۔ ٹیکس سلیب میں دوبارہ تبدیلی کے حوالے سے ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو 12 لاکھ آمدن پر اِنکم ٹیکس چھوٹ پر اعتراض نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت نے وفاقی ملازمین کے ٹیکس سلیب میں تبدیلی کے ذریعے ٹیکسوں میں 47 ارب روپے کی کمی کی تھی جس پر آئی ایم ایف نے اعتراض کیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے دوبارہ سے پرانے سلیب بحال کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

شیئر: