Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راجہ ریاض کی سربراہی میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا پہلا واک آوٹ

موجودہ حکومت کے اقتدار میں اپوزیشن کی جانب سے پہلا واک آوٹ بجٹ سیشن کے دوران کیا گیا۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض کی سربراہی میں اپوزیشن نے پہلا واک آوٹ کیا ہے۔
اتحادی حکومت کے اڑھائی ماہ میں پہلا واک آوٹ کرنے والے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ ’وزیر خزانہ اور وزیر مملکت خزانہ اجلاس میں شریک نہ ہوں تو اپوزیشن اجلاس میں نہیں بیٹھ سکتی۔‘  
بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت شروع ہوا تو کراچی کے حلقہ این اے 240 سے نو منتخب رکن قومی اسمبلی محمد ابوبکر نے حلف اٹھایا۔ ان کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے۔  
اس کے بعد بجٹ پر عام بحث کا سلسلہ شروع ہوا تو حکومتی رکن روحیل اصغر اپنی ہی حکومت سے نالاں دکھائی دیے۔
انھوں نے کہا کہ ’ایوان میں بجٹ پر کوئی بات نہیں کروں گا۔ بجٹ پر بات کرنے لاحاصل ہے۔ بجٹ کو سننے والا کوئی نہیں ہے۔ ایوان میں کوئی نوٹس لینا والا نہیں۔ جن لوگوں سے متعلق بات ہو رہی ہے وہ ایوان میں نہیں۔ اراکین جن باتوں کی نشاندہی کر رہے ہیں ان کا سپیکر اور ڈپٹی سپیکر سے کوئی تعلق نہیں۔  
جی ڈی اے کی رکن سائرہ بانو نے بھی ان کی ہاں میں ملائی اور کہا کہ ’دو ماہ سے ایوان میں خالی کرسیوں کی نشان دہی کر رہی ہوں۔ یہ پارلیمنٹ کی بے توقیری نہیں تو کیا ہے۔ کیا ان ارکان کا کام صرف پولیس کی گاڑیاں لے کر عوام کو ڈرانا ہے۔‘  
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کھڑے ہوئے اور کہا کہ ’ایوان میں نہ وفاقی وزیر اور نہ مملکتی وزیر خزانہ ہے۔ ایسی صورت حال میں ہم ایوان میں نہیں بیٹھ سکتے۔ ہم اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔‘ جس کے بعد راجہ ریاض اور احمد حسین ڈیہڑ ایوان سے چلے گئے۔
موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اپوزیشن کی جانب سے یہ پہلا واک آوٹ تھا۔  
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ’یہ بجٹ اجلاس ہے، میں اور شاہ زین بگٹی ایوان میں موجود ہیں۔ گیلریوں میں وزارت خزانہ کے حکام بھی موجود ہیں۔ میں گزارش کرتا ہوں کہ اپوزیشن لیڈر واپس آ جائیں۔‘  
اس وقت اجلاس کی صدارت کرنے والے ڈپٹی سپیکر نے وفاقی وزیر قادر پٹیل کو اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں واپس لانے کی ہدایت کی۔ وہ باہر گئے اور تھوڑی دیر بعد اپوزیشن لیڈر کی سربراہی میں اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آ گئے۔ عبد القادر پٹیل اور آغا رفیق اللہ اپوزیشن ارکان کو ایوان میں واپس لے کر آئے۔  

شیئر: