Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین اجارہ داری قائم کرنے یا ایسٹ انڈیا کمپنی بنانے نہیں آیا: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کار پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان کا بااعتماد اور مخلص دوست ہے، ’وہ پاکستان میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے یا ایسٹ انڈیا کمپنی بنانے نہیں آیا۔‘
جمعے کو وزیراعظم نے یہ بات گوادر کے دورے کے موقع پر ماہی گیروں سمیت مختلف مکاتب فکر کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ’دوست ملک کے سرمایہ کاروں اور انجینیئرز پر حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور قطر ہمارے بہترین دوست ہیں جنہوں نے ہر اچھے برے وقت میں ساتھ دیا۔
’سعودی عرب نے مشکل وقت میں ڈیڑھ ارب روپے کیش اور مفت تیل دیا اور اس کے بدلے کبھی سیاسی شرط نہیں لگائی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔ ’چین نے اس وقت ہمیں تکنیکی معاونت، وسائل، سرمایہ کاری اور سی پیک کے تحت ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبے دیے۔ حال ہی میں دو اعشاریہ تین ارب ڈالر قرضہ اچھی شرائط پر دیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان میں شمسی توانائی کے مزید منصوبے لگانا چاہتے ہیں لیکن غیرملکی سرمایہ کار سکیورٹی کے باعث یہاں آنے کو تیار نہیں۔
وزیراعظم نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ دوست ممالک کے انجینیئرز اور سرمایہ کاروں پر حملے ہوتے ہیں۔
’یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک طرف دوست آ کر ہماری مدد کریں اور پھر پاکستان کے دشمن بعض لوگوں کو یہاں پر آلہ کار بنا کر ان کے انجینیئرز اور سرمایہ کاروں کو نشانہ بنائیں۔ ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘
وزیراعظم نے بلوچستان کے عوام پر زور دیا کہ وہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو مہمان سمجھیں اور ان کی قدر کریں کیونکہ وہ مقامی لوگوں اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کے دورے کے دوران گوادر میں بین الاقوامی معیار کے ہسپتال سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

انہوں نے کہا کہ گوادر کے ماہی گیروں میں تین ماہ کے اندر دو ہزار بوٹ انجن شفاف طریقے سے تقسیم کیے جائیں گے۔ گوادر میں پینے کے صاف پانی کے منصوبے کے لیے ستمبر تک نئی پائپ لائنیں بچھائی جائیں گی۔
شہباز شریف نے گوادر میں ماہی گیروں کے رہائشی منصوبے کے لیے 200 ایکڑ اراضی فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے بلوچستان کی جانب خصوصی توجہ نہ دی تو صوبے کی حالت سو سال میں بھی تبدیل نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں اولڈ ٹاؤن کی بحالی، سڑکوں کی تعمیر، تعلیم، صحت اور پانی کی سہولیات کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم کی موجودگی میں گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور انڈس ہسپتال کراچی کے درمیان 100 بستروں پر مشتمل بین الاقوامی معیار کے ہسپتال کے قیام سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ جی ڈی اے ہسپتال کی تعمیر مکمل کرکے اس کا انتظام انڈس ہسپتال کے حوالے کرے گی۔

وزیراعظم کی آمد کے موقع پر گوادر میں احتجاج

وزیراعظم شہباز شریف کی گوادر آمد کے موقع پر گوادر میں احتجاج بھی کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت گوادر کو حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کر رہے تھے۔
مظاہرین نے ملا موسیٰ موڑ سے وائی چوک تک ریلی نکالی اور وزیراعظم کے روٹ والے راستے پر احتجاجی بینرز لیے  کھڑے رہے۔ اس احتجاج کو ’مزاحمتی استقبال‘ کا نام دیا گیا۔
مظاہرین لاپتہ افراد کی بازیابی کے ساتھ ساتھ گوادر کے عوام کو تعلیم، صحت، پانی، روزگار اور بنیادی حقوق دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے۔ عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

شیئر: