Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیرحراست تیونسی سابق وزیراعظم ہسپتال میں داخل

حمادی کو ایک بڑی رقم خیراتی ادارے کو منتقل کرنے پرحراست میں لیا گیا ہے۔ فوٹو روئٹرز
تیونس کے سابق وزیر اعظم حمادی  الجبالی کو گذشتہ روز  ہفتے کو ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کرا دیا گیاہے، انہیں گذشتہ ہفتے منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ بھوک ہڑتال پر تھے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق حمادی الجبالی کے وکیل زید طاہر نے بتایا ہے کہ ان کی حالت تیزی سے خراب ہوئی کیونکہ وہ شدید بھوک ہڑتال پر ہیں اور انہوں نے دل کے عارضے اور ذیابیطس کی  دوا بھی نہیں لی تھی۔

سابق وزیراعظم شدید بھوک ہڑتال پر تھے، انہوں نے دوا بھی نہیں لی تھی۔ فوٹوعرب نیوز

وکیل زید طاہر نے مزید بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم کو پولیس سٹیشن لے جائے جانے کے بعد پولیس نے ان کے زیراستعمال ادویات حمادی الجبالی کے سیل میں نہیں پہنچائی تھیں۔
حمادی الجبالی جو  النھضہ پارٹی کے سابق سینئرعہدیدار بھی ہیں انہیں بیرون ملک سے ایک بڑی رقم تیونس کے خیراتی ادارے کو منتقل کرنے کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا ہے۔
النہضہ پارٹی کی جانب سے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری سیاسی سکورنگ کے لیے ایک مہم کا حصہ ہے۔

وزیراعظم کی گرفتاری سیاسی سکورنگ کے لیے ایک مہم کا حصہ ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

تیونس کے صدر قیس سعید نے گزشتہ سال جولائی میں تیونسی حکومت کو برطرف کر دیا تھا اور النہضہ پارٹی کی پارلیمنٹ کو معطل کر دیا تھا جس کے بعد مخالفین نے عرب بہار کی بغاوتوں سے ابھرنے والی واحد جمہوریت کو بغاوت قرار دیا تھا۔
بعدازاں صدر قیس سعید نے اسمبلی تحلیل کر دی، عدلیہ پر اپنے اختیارات بڑھا دیے اور ملکی آئین میں تبدیلی کی بھی کوشش کی۔
تیونسی صدر قیس سعید کے اقتدار پر آنے کے بعد سابق وزیراعظم حمادی الجبالی حراست میں لیے جانے والی النہضہ کی پہلی سینئر شخصیت نہیں بلکہ اس کے علاوہ سابق وزیر انصاف نورالدین بھیری کو بھی بغیر کسی الزام کے  دو ماہ تک گھر میں نظر بند رکھا گیا تاہم بعدازاں رہا کر دیا گیا۔
 

شیئر: