Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج وعودہ پر گئے افراد کا اقامہ کیسے کینسل کرایا جا سکتا ہے؟

ایگزٹ ری انٹری ویزے کو اس وقت تک کینسل کرایا جا سکتا ہے جب تک اسے استعمال نہ کیا گیا ہو (فوٹو: ایس پی اے)
مملکت میں امیگریشن قوانین کے تحت یہاں رہنے والے غیر ملکیوں کو چھٹی پر جانے کے لیے ایگزٹ ری انٹری ویزہ درکار ہوتا ہے جس کی فیس ایک سو ریال ماہانہ ہوتی ہے۔ 
ایگزٹ ری انٹری ویزہ، جسے عربی میں ’خروج وعودہ ‘ کہا جاتا ہے، کے اجرا کے وقت دو ماہ کی فیس جمع کرائی جاتی ہے جو کہ دو سو ریال ہوتی ہے۔
دوماہ کا ایگزٹ ری انٹری ویزہ حاصل کرنے کے بعد یہ صارف پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ چند دن بیرون مملکت رہے یا دوماہ۔ خروج وعودہ کی دو ماہ کی ابتدائی مدت ختم ہونے کے بعد اس میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔ 
ایگزٹ ری انٹری ویزے کے قانون کے تحت غیرملکی جو خروج وعودہ پر جاتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران واپس آئیں بصورت دیگر ان پر خروج وعودہ کی خلاف ورزی درج ہوتی ہے۔  
ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’میرا خروج وعودہ جنوری 2019 میں ایکسپائر ہو گیا تھا کیا میں نئے ویزے پر سعودی عرب آسکتا ہوں؟‘
سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات ‘ کے قانون کے مطابق خروج وعودہ پر جانے والے غیر ملکی کارکن اگر مقررہ وقت پر واپس نہیں آتے تو انہیں مملکت میں تین برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔ 
ایسے افراد جنہیں مملکت میں مذکورہ مدت کے لیے بلیک لسٹ کیا جاتا ہے وہ کسی دوسرے ویزے پر اس مدت کے دوران مملکت نہیں آسکتے۔ 
بلیک لسٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد انہیں دوسرے ویزے پر مملکت آنے کی اجازت ہوتی ہے، تاہم اگر بلیک لسٹ ہونے والے افراد مذکورہ مدت کے دوران مملکت آنا چاہتے ہیں تو اس کی ایک ہی صورت ہے کہ وہ اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کردہ نئے ویزے پر ہی مملکت آسکتے ہیں۔
فیملی اقامہ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’سعودی عرب میں صحت کے شعبے میں ملازمت کرتا ہوں بچوں کو پاکستان بھیجا تھا خروج وعودہ پر اب ان کا اقامہ کینسل کرانا چاہتا ہوں کیا ممکن ہے کہ ان کا فائنل ایگزٹ لگا دوں؟ بچوں کی عمر 18 برس سے کم ہے؟‘ 
جوازات کے قانون کے مطابق ایسے تارکین جو خروج وعودہ پر مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں ان کے ایگزٹ ری انٹری ویزے کو فائنل ایگزٹ میں تبدیل نہیں کرایا جا سکتا۔

’ابشر‘ اکاونٹ پرموجود ’خرج ولم یعد‘ کی سہولت کے ذریعے اقامہ کینسل کرانا ممکن ہوتا ہے (فوٹو: جوازات)

ایگزٹ ری انٹری ویزے کو اس وقت تک کینسل کرایا جا سکتا ہے جب تک اسے استعمال نہ کیا گیا ہو۔ مملکت سے جانے کے بعد جوازات کے سسٹم میں خروج وعودہ پر جانے والے کسی شخص کا خواہ وہ کارکن ہو یا مرافق (ڈیپینڈنٹ) ان کا فائنل ایگزٹ لگانا ممکن نہیں ہوتا۔
ایسے افراد جوخروج وعودہ پر گئے ہوئے ہیں ان کا اقامہ کینسل کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے وہ یہ کہ جب خروج وعودہ کی مدت ختم ہوجائے تو ’ابشر‘ اکاونٹ پرموجود ’خرج ولم یعد‘ کی سہولت کے ذریعے اقامہ کینسل کرانا ممکن ہوتا ہے۔ 
اقامہ کینسل کرانے کی دوسری صورت یہ ہوتی ہے کہ خروج وعودہ ویزہ کی مدت ایکسپائر ہونے کے چھ ماہ گزرنے کے بعد جوازات کے سسٹم میں خروج وعودہ پر جا کر واپس نہ آنے والے کی فائل کلوز کر دی جاتی ہے۔
ایسے غیر ملکیوں کو جوازات کا خود کار سسٹم ’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کر دیتا ہے۔ اس صورت میں بھی کارکن کا اقامہ کینسل ہو جاتا ہے۔ 
واضح رہے خرج ولم یعد یعنی ’جا کر واپس نہ آنے والے‘ کی خلاف ورزی سے مرافقین ’ڈیپینڈنٹ ‘ مستثنی ہوتے ہیں کیونکہ وہ مملکت میں ورک ویزے پرمقیم نہیں ہوتے۔

شیئر: