Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آنجہانی شنزو ایبے، عرب دنیا کے سچے دوست تھے

سابق جاپانی وزیراعظم نے ریاض میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے بھی ملاقات کی تھی۔ فائل فوٹو: ایس پی اے
انتخابی مہم کے دوران قتل کیے جانے والے جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ایبے اپنی خارجہ پالیسی کی بدولت پوری دنیا اور خاص طور پر عرب خطے میں پہچان بنائی۔
 جمعہ آٹھ جولائی کو نارا پریفیکچر میں انتخابی مہم کے دوران گولی لگنے سے 67 برس کی عمر میں انتقال کرنے والے شنزو ایبے جاپان کی سیاسی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہے تھے۔
وہ سنہ 2006 میں ایک سال اور پھر سنہ 2012 سے سنہ 2020 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ ایبے دوسری جنگ عظیم کے بعد منتخب ہونے والے جاپان کے سب سے کم عمر وزیراعظم تھے جب انہوں نے پہلی بار عہدہ سنبھالا۔
بطور وزیراعظم شنزو ایبے اپنی خارجہ پالیسی کے لیے دنیا بھر اور خاص طور پر عرب دنیا میں جانے جاتے تھے۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ اور جاپان کے درمیان تعاون اور دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
شنزو ایبے نے سنہ 2020 میں عرب دنیا کا دورہ کیا جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عمان آئے۔
جنوری 2020میں ایبے سعودی عرب پہنچے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ایبے کو ایم ایس ڈی ایف مشن کے لیے ولی عہد کی طرف سے مکمل تعاون حاصل ہوا، جس کا مقصد خطے میں جاپان سے متعلق بحری جہازوں کی محفوظ نیویگیشن کو یقینی بنانے کے لیے معلومات اکٹھا کرنا ہے۔
ایم ایس ڈی ایف کے دو پی سی تھری طیارے جنوری میں اپنے مشن پر روانہ ہوئے اور ایم ایس ڈی ایف کا تکانامی ڈسٹرائر دو فروری 2020 کو مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہوا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس کے بعد خطے میں استحکام اور امن کو یقینی بنانے کی کوششوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا
مملکت کے دورے میں سابق جاپانی وزیر اعظم کے العلا بھی گئے جس سے قدیم نباتین سائٹ خبروں میں اجاگر ہوئی۔

سابق جاپانی وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات اور عمان کی قیادت سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔ فائل فوٹو: وام

متحدہ عرب امارات اور عمان جانے سے پہلے شنزو ایبے کا آخری پڑاؤ العلا میں تھا۔
سابق جاپانی وزیراعظم نے ریاض میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے بھی ملاقات کی تھی اور سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے گروپ آف 20 کے اجلاس کی کامیابیوں کے لیے اپنے تعاون کا اعادہ کیا۔
اپنی 40 منٹ کی گفتگو میں شاہ سلمان نے توقع ظاہر کی تھی کہ ان کا ملک اور جاپان نہ صرف توانائی کے شعبے میں بلکہ مختلف شعبوں میں اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید وسیع کریں گے۔

شیئر: