Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان بھر میں بارشوں اور سیلاب سے املاک تباہ، مزید 10 ہلاک

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کے نئے سلسلے کے دوران کراچی میں 200 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
مون سون کی موسلا دھار بارشوں اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے باعث پاکستان کے متعدد شہروں میں املاک تباہ ہوئی ہیں تازہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 10 افراد ہلاک ہوئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے منگل کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پیر سے منگل کے دوران بارشوں اور سیلاب کے باعث 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 160 ہو گئی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں میں چھ افراد زخمی بھی ہوئے جس کے بعد زخمی ہونے والوں کی تعدا د 163 سے بڑھ کر 169 ہو گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 43 بچے، 45 عورتیں اور 72 مرد بارش اور سیلاب کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ سیلابی صورتحال کے دوران زخمی ہونے والوں میں 89 مرد، 50 عورتیں اور 30 بچے شامل ہیں۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ تر ہلاکتیں خیبر پختونخوا کے اضلاع مردان، صوابی، چارسدہ  اور  ٹانک میں ہوئیں جبکہ صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں بھی ایک عورت ڈیم میں ڈوب جانے سے اور کراچی میں ایک شخص کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوا۔ 
علاوہ ازیں مردان، صوابی، نوشہرہ، باجوڑ، ملاکنڈ، شانگلہ، ٹانک، چارسدہ، مہمند، بونیر، ڈیرہ اسماعیل خان، اٹک، میانوالی، کراچی، اور ہرنائی میں مکانات منہدم ہونے، سیلابی پانی گھروں میں آنے، لینڈسلائیڈنگ اور سڑکوں کے تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مزید طوفانی بارشوں کا امکان
محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز سے ملک میں ایک نیا مون سون سسٹم داخل ہو رہا ہے جس کے بعد اگلے کئی روز تک مزید موسلا دھار بارشوں کی توقع ہے جو ایک ہفتے تک جاری رہ سکتی ہیں۔ 
پاکستان محکمہ موسمیات کے سینیئر ماہر موسمیات فاروق ڈار نے اردو نیوز کو بتایا کہ بارشوں کے نئے سلسلے کے دوران اب تک ہونے والی برسات سے زیادہ موسلا دھار بارشیں ہوں گی۔ 
ان کے مطابق 14 سے 17 جولائی کے درمیان کراچی، سکھر، جیکب آباد، سبی اور قلات کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں اور ملک کے بالائی حصوں میں مختلف جگہوں پر بارشیں برسیں گی۔ 

منگل کو  کراچی ڈی ایچ اے میں سب سے زیادہ 127 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

فاروق ڈار کے مطابق بارشوں کے اس نئے سلسلے کے دوران کراچی میں 200 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ منگل کو بھی ملک میں کئی مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے جن میں کراچی، کشمیر، بالائی خیبر پختونخواہ، پوٹھوہار، دیر، گوجرانوالہ، ٹھٹھہ، بدین اور مشرقی بلوچستان کے علاقے شامل ہیں۔ 
اب تک منگل کو ہونے والی بارش میں کراچی میں ڈی ایچ اے کے علاقے میں سب سے زیادہ 127 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جب کے فیصل بیس کے علاقے میں 100 ملی میٹر اورمسرور بیس کے علاقے میں 72 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
قبل ازیں این ڈی ایم اے نے بتایا تھا کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے کئی دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوا ہے جس کی وجہ سے 100 کے قریب لوگ پھنس گئے جبکہ 400 پھنسے ہوئے لوگوں کو نکال لیا گیا۔
اپر چترال میں 17 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں اور ضلع ہنزہ میں بٹورہ گلیشیئر سے پانی کے وسیع اخراج کی وجہ سے آرسی سی پل کو نقصان پہنچا ہے۔ 
صوبہ سندھ میں سجاول میں ایک پیٹرول پمپ، ایک ہسپتال، ایک جانوروں کے ہسپتال اور کچھ رہائشی علاقوں اور مسجد کو سیلابی پانی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ 
کراچی کے زیر آب علاقوں سے پانی کے اخراج کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور سول اور فوجی انتظامیہ رہائشی علاقوں سے پانی نکالنے میں مصروف ہیں، اس سلسلے میں نکاسی آب کی 388 فوجی ٹیمیں بھی کراچی میں سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہیں۔ 

اب تک 43 بچے، 45 عورتیں اور 72 مرد بارش اور سیلاب کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

پی ڈی ایم اے کا ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ
صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت کی ہدایت پر پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے کی تمام ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کیا ہے۔ 
مراسلے میں موجودہ موسمی صورتحال، متوقع بارشوں اور ممکنہ سیلاب میں عوام کے تحفظ، بچاؤ اور ریلیف کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری مراسلے میں مون سون سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے پلان میں شناخت کیے گئے حساس اضلاع کے لوگوں کو ضرورت کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کہا گیا ہے۔
جبکہ ہنگامی طبی امداد اور وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے میڈیکل ٹیموں کو متحرک کرنے کا بھی کہا ہے۔

شیئر: