Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان میں سیلابی صورتحال، دو چھوٹے ڈیم ٹوٹنے سے متعدد گاؤں زیرِ آب

توبہ اچکزئی کے علاقے میں چھوٹا ڈیم ٹوٹنے سے قریبی علاقے زیر آب آ گئے۔ فوٹو: اے ایف پی
مون سون کے دوران پاکستان کے مختلف شہروں میں سیلابی صورتحال ہے جبکہ بلوچستان میں دو چھوٹے ڈیم ٹوٹنے کے کئی گاؤں زیر آب آ گئے ہیں۔
سینچر کو حکام نے بتایا کہ صوبہ بلوچستان کے شمال مشرقی علاقے طوفانی بارشوں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
بلوچستان کے اضلاع ڈیرہ بگٹی، کوہلو، شیرانی اور قلعہ سیف اللہ کے علاقوں میں موسلادھار بارش کے باعث سیلابی صورتحال ہے۔
لیویز حکام کے مطابق رکھنی کے علاقے میں بوانہ ڈیم میں شگاف کے بعد گھروں میں پانی داخل ہونے سے مقامی آبادی کو مشکلات کا سامنا ہے۔
حکام نے بتایا کہ چمن میں توبہ کاکڑی کے علاقے میں پاک افغان بارڈر پر لگائی گئی باڑ کئی مقامات پر سیلابی پانی کے ریلے میں بہہ گئی۔
ادھر توبہ اچکزئی کے علاقے میں چھوٹا ڈیم ٹوٹنے سے قریبی علاقے زیر آب آ گئے۔ سیلابی پانی فصلیں اور باغات بہا کر لے گیا۔
مکران ڈویژن کے کمشنر کے مطابق ہوشاب ڈیم ٹوٹنے کے مقامی آبادی ڈوب گئی ہے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
کوژک ٹاپ پر طوفانی بارش کے بعد شیلا باغ ریلوے سرنگ میں بھی سیلابی پانی داخل ہوا۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق سرنگ برساتی پانی اور ساتھ آئے کیچڑ سے بھر گئی جس کے بعد کوئٹہ سے چمن جانے والی ٹرین کو راستے میں ہی روک دیا گیا۔
دوسری جانب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان نے ایک شہری کی جانب سے قلعہ عبداللہ کے کڈانی ڈیم ٹوٹنے کے خدشات پر مبنی درخواست پر چیف سیکریٹری کو فوری اقدامات کی ہدایت کی۔
بیان کے مطابق چیف سیکریٹری نے عدالت کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ درخواست گزار کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کسی بھی انسانی المیے سے بچنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ انہوں نے عید کی تعطیلات پہلے ہی منسوخ کر دی ہیں اور کوئٹہ میں رہنے کو ترجیح دی ہے اور وہ متعلقہ حکام بشمول کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سیکرٹری محکمہ ایریگیشن اور پی ڈی ایم اے  کے  تمام متعلقہ افسران کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

کوژک ٹاپ پر طوفانی بارش کے بعد شیلا باغ ریلوے سرنگ میں بھی سیلابی پانی داخل ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ جی او سی کے ساتھ بھی رابطے میں ہے اور کڈانی ڈیم کے ایریا میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہیلی کاپٹر کا انتظام بھی کیا گیا ہے لیکن موجودہ موسمی صورتحال کے باعث پائلٹ کی جانب  سے اڑان سے روکا گیا ہے لیکن جیسے ہی موسم اجازت دیتا ہے وہ متعلقہ علاقے کے لیے اڑان بھریں گے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ بارشوں کے باعث کڈانی ڈیم کے ایریا تک روڈ کے ذریعے رسائی بھی ناممکن ہے مزید یہ کہ وہ خود باقاعدگی سے صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں اور تمام متعلقہ محکموں کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

شیئر: