مسم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ سعد سعد رفیق نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن کے نتائج سے ثابت ہوا کہ انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن، اسٹبلشمنٹ اور پنجاب حکومت مکمل غیر جابندار رہے اور یہ مقابلہ سیاسی قوتوں کے درمیان ہوا۔
لاہور میں مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ’ہمارا مقابلہ بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں اور مہنگائی کے ساتھ تھا۔ ہمارے سامنے تیل کی قیمتوں کو نہ بڑھا کر ملک کو دیوالیہ پن کے خطرے سے دوچار کرکے بھاگنے کا راستہ تھا۔ لیکن ہم نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر ملک بچانے کا فیصلہ کیا اور اس پر ہمیں کوئی پچھتاوا نہیں۔‘
’ہماری سیاسی زندگیوں میں بہت سے نشیب و فراز آئے اور ہم مقابلہ جاری رکھیں گے اور واپس آئیں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کام کر رہا ہے، الیکشن کمیشن کی وضاحتNode ID: 685821
-
22 جولائی کو پرویز الہٰی پنجاب کے وزیراعلیٰ بن جائیں گے: اسد عمرNode ID: 685841
سعد رفیق نے کہا کہ شام کو عمران خان نے دھاندلی کا رونا شروع کر دیا تھا اور عدالتیں کھولنے کی بات کر رہے تھے۔ ’اب عمران خان کیا کہیں گے؟‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل یا پرسوں بلایا جارہا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
سعد رفیق نے کہا ہم نے چار نشستیں حاصل کی ہے۔ ’راولپنڈی کی نشست کا نتیجہ روکا گیا ہے جس کو فوری جاری کیا جانا چاہیے۔‘
قبل ازیں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا تھا کہ ’مسلم لیگ ن کو کھلے دل سے نتائج تسلیم کرنا چاہییں۔‘
مریم نواز نے اتوار ضمنی انتخاب کے غیرحتمی نتائج میں تحریک انصاف کی برتری کے خبروں کے بعد اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’عوام کے فیصلے کے سامنے سر جھکانا چاہیے.‘
’سیاست میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔ دل بڑا کرنا چاہیے۔‘
مسلم لیگ ن کو کھلے دل سے نتائج تسلیم کرنا چاہییں۔ عوام کے فیصلے کے سامنے سر جھکانا چاہیے۔ سیاست میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔ دل بڑا کرنا چاہیے۔ جہاں جہاں کمزوریاں ہیں، ان کی نشاندہی کر کے انھیں دور کرنے کے لیے محنت کرنی چاہیے۔ انشاءاللّہ خیر ہو گی۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 17, 2022