Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حادثہ نہ ہونے پر قسطوں پر لی گئی گاڑی کی انشورنس واپس ہوگی؟

سعودی عرب میں متعدد بینک اور سرمایہ کار کمپنیاں گاڑیاں خرید کر آگے قسطوں پر دیتی ہیں۔
قانونی مشیر عبدالرحمٰن جابر الربعی نے  کہا ہے کہ ٹریفک حادثہ نہ ہونے کی صورت میں گاڑی کرائے پر حاصل کرنے والے کو انشورنس کی رقم واپس کرنا ہوگی۔
سبق ویب سائٹ  کے مطابق ماہرقانون الربعی نے مزید کہا ہے کہ جو لوگ قسطوں پر گاڑی ’تاجیرللتملیک‘ (رینٹ برائے ملکیت سسٹم ) کے اصول کے تحت حاصل کرتے ہیں، ان کا حق بنتا ہے کہ وہ گاڑی کی فنڈنگ کرنے والی کمپنی یا بینک سے سکیم کے دوران ٹریفک حادثہ نہ ہونے کی صورت میں انشورنس کی رقم واپس لیں۔ 
زائد فاضل رقم کا تعلق انشورنس رعایت پر عمل درآمد سے پہلے اور بعد کی بنیادی قسط کے درمیان پائے جانے والے فرق سے ہے۔
 یاد رہے کہ سعودی عرب میں متعدد بینک اور سرمایہ کار کمپنیاں گاڑیاں خرید لیتی ہیں اور پھر ان گاڑیوں کو مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو (تاجیرللتملیک) کے عنوان سے ایک خاص نظام کے  تحت قسطوں پردیتی ہیں۔
 اس میں طے ہوتا ہے کہ قسطیں مکمل ہونے پر آخری رقم دے کر صارف گاڑی اپنے نام کرا سکتا ہے۔
اس حوالے سے قانونی مشیر کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس سکیم کے تحت گاڑی اپنے نام کرواتے ہیں وہ قسطوں کے دورانیے کی سالانہ انشورنس رقم کا وہ فرق واپس لے سکتے ہیں جو انشورنس کی رعایت پر عمل درآمد سے پہلے اور بعد میں ہوتا ہے۔ 
قانونی مشیر نے ایک مثال کے ذریعے یہ بات واضح کرتے ہوئے کہا کہ اگر گاڑی کی قیمت ایک لاکھ ریال ہو اور گاڑی کی بنیادی انشورنس  کا پریمیم 4 ہزار ریال ہو اور انشورنس سکیم کے دوران کوئی حادثہ نہ ہوا ہو تو ایسی صورت میں انشورنس کمپنی  30 فیصد رعایت دیتی ہے۔
اس تناظر میں انشورنس فیس 4 ہزار کے بجائے  2800 ریال ہوگی اور  1200 ریال کا فرق آئے  گا یہ فرق قسطوں پر گاڑی خرید کر آخر میں اپنے نام کرانے والے کے اکاؤنٹ میں کمپنی یا بینک کو جمع کرانا ہوگا۔  

شیئر: