Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق اہلیہ کو آگ لگا کر ہلاک کرنے کرنے والے چینی شہری کو پھانسی

ٹینگ لو نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی جس کو جنوری میں مسترد کردیا گیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چین میں گھریلو تشدد کے ایک بدترین واقعے میں سابق اہلیہ کو آگ لگا کر ہلاک کرنے والے شخص کو سزائے موت دے دی گئی۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سنیچر کو چین کے جنوبی صوبے سچوان میں عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے مجرم ٹینگ لو کو سزائے موت دی گئی اور اس حوالے سے ایک مختصر بیان آن لائن جاری کیا گیا۔
ٹینگ لو کی جانب سے اپنی سابقہ اہلیہ کو ستمبر 2020 میں آگ لگانے کی ویڈیو مقامی ایپ ڈوین پر آن لائن سٹریم ہوگئی تھی جس پر چین میں شہریوں کا سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور اس مقدمے نے ملک بھر میں گھریلو تشدد کے مسئلے کو اجاگر کیا تھا۔
آگ لگائے جانے کے بعد 30 سالہ لامو چند ہفتے ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کے بعد ہلاک ہوگئی تھیں۔
لامو چین کی سوشل میڈیا ایپ ڈوین پر مختصر دورانیے کی ویڈیوز کے لیے مشہور تھیں اور انہوں نے صوبہ سچوان کے پرفضا مقامات کو ملک میں متعارف کرانے کی کوشش کی تھی۔
لامو نسلی اعتبار سے چین کے زیرانتظام تبت سے تعلق رکھتی تھیں اور وہ عموماً اپنی ویڈیوز میں تبت کے روایتی ملبوسات زیب تن کیے رکھتیں۔
لامو کی بہن نے شنگھائی سے شائع ہونے والے ایک سرکاری اخبار کو بتایا کہ اُن کی بہن نے طلاق سے قبل اپنے شوہر کے ہاتھوں گھریلو تشدد کا سامنا کیا تھا اور کئی برس بعد تنگ آکر علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

لامو کو آگ لگانے کے چند دن بعد ٹینگ لو کو پولیس نے حراست میں لے کر مقدمہ چلایا (فائل فوٹو: روئٹرز)

گھریلو تشدد کے اس کیس کو چین میں قومی سطح پر بہت توجہ حاصل ہوئی اور ملک بھر میں شہریوں نے اس کی مذمت کرتے ہوئے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کی کوششوں پر زور دیا۔
اس واقعے کے چند دن بعد ٹینگ لو کو پولیس نے حراست میں لیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔
ٹینگ لو نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی تاہم رواں سال جنوری میں ان کی اپیل بھی مسترد کردی گئی تھی۔

شیئر: