Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی چیس اولمپیاڈ کو ’سیاسی رنگ دینے کی کوشش‘، پاکستان کا بائیکاٹ

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’سیاست کو کھیل کے ساتھ ملانے کی مذموم کوشش کی مذمت کرتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دفتر خاجہ نے آج سے چنئی میں شروع ہونے والے 44 ویں چیس (شطرنج) اولمپیاڈ کو ’سیاسی رنگ‘ دینے کی انڈین کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے ایونٹ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن نے 28 جولائی سے 10 اگست تک چنئی میں ہونے والے 44 ویں شطرنج اولمپیاڈ میں شرکت کے لیے مدعو کر رکھا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ ’پاکستانی دستہ پہلے ہی اس ایونٹ کے لیے تیاری کر رہا تھا، ایسے میں باوقار بین الاقوامی ایونٹ کو سیاسی رنگ دینے کی انڈین کوشش افسوس ناک ہے۔‘
پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’نئی دہلی کی سیاست کو کھیل کے ساتھ ملانے کی مذموم کوشش کی مذمت کرتے ہیں،  پاکستان نے 44 ویں چیساولمپیاڈ میں احتجاجاً شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
دفتر خارجہ نے اس معاملے کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اُٹھانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
بیان کے مطابق ’اس ایونٹ کی ٹارچ ریلی کو انڈین جموں و کشمیر سے گزارا گیا، مشعل کی ریلی 21 جولائی کو سری نگر سے گزری جس سے انڈیا کی جانب سے مقبوضہ وادی کی تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو نظر انداز کیا گیا۔‘
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’بین الاقوامی برادری اس دھوکہ دہی کو کسی بھی صورت  قبول نہیں کر سکتی۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈیا پر زور دے کہ وہ انڈین جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں بند کرے، 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اقدامات کو منسوخ کرے اور حقیقی کشمیری رہنماؤں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔

شیئر: